موربی پل حادثہ: ’اوریوا‘ گروپ کے چیف منیجنگ ڈائریکٹر کی ضمانت عرضی ہائی کورٹ سے خارج

گجرات ہائی کورٹ نے اوریوا گروپ کے چیف منیجنگ ڈائریکٹر جئے سکھ پٹیل کی مستقل ضمانت عرضی خارج کر دی، جئے سکھ پٹیل نے جنوری ماہ میں خود سپردگی کی تھی اور تبھی سے جیل میں بند ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>منہدم موربی پل، فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

منہدم موربی پل، فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

موربی پل منہدم ہونے سے متعلق ایک معاملے میں آج گجرات ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا۔ معاملہ ایوروا گروپ کے چیف منیجنگ ڈائریکٹر (سی ایم ڈی) جئے سکھ پٹیل کی مستقل ضمانت سے متعلق تھا۔ اس پر سماعت کرنے کے بعد گجرات ہائی کورٹ نے عرضی کو مسترد کرنے کا اعلان کر دیا۔ یہ فیصلہ جسٹس دویش جوشی نے سنایا۔

قابل ذکر ہے کہ 30 اکتوبر 2022 میں موربی سسپنسن پل منہدم ہو گیا تھا جس کا کلیدی ملزم اوریوا گروپ کے سی ایم ڈی جئے سکھ پٹیل کو بنایا گیا تھا۔ موربی پل حادثہ میں کلیدی ملزم نامزد کیے جانے کے بعد جنوری 2023 میں جئے سکھ پٹیل نے خود سپردگی کر دی تھی اور تبھی سے وہ جیل میں بند ہیں۔ ان کی مستقل ضمانت عرضی پہلے بھی ذیلی عدالتوں کے ذریعہ خارج کر دی گئی تھی، اور اب گجرات ہائی کورٹ نے بھی انھیں راحت نہیں دی ہے۔


واضح رہے کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل متیش امین نے پہلے کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ جانچ افسر نے اس سال 18 ستمبر کو ایک سیشن عدالت کو مطلع کیا تھا کہ پل منہدم ہونے کی جانچ کے سبھی پہلوؤں اور خصوصیات کو احاطہ کیا گیا تھا اور کچھ بھی نہیں چھوڑا گیا تھا۔ ضمانت کے لیے دلیل دیتے ہوئے جئے سکھ پٹیل کے وکیل نروپم ناناوٹی نے عدالت سے کہا تھا کہ پل مینجمنٹ اور رکھ رکھاؤ اوریوا گروپ کے لیے فائدہ کمانے والا نظام نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اوریوا گروپ کے ملازمین نے چھٹی کا دن ہونے کے سبب لوگوں کی بھیڑ کو پل پر آنے کی اجازت دی۔ دوسری طرف جئے سکھ پٹیل کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے متاثرین کے وکیل راہل شرما نے کہا کہ ملزم کے ضمانت پر چھوٹنے کی حالت میں گواہوں کے ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہونے کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔