مانسون اجلاس: مہنگائی اور جی ایس ٹی کے خلاف پارلیمنٹ میں مسلسل پانچویں روز ہنگامہ، ایوان کی کارروائی متاثر

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جمعہ کو مسلسل پانچویں دن حزب اختلاف کی جانب سے اشیائے خورد و نوش پر عائد جی ایس ٹی اور مہنگائی کو لے کر ہنگامہ آرائی کی گئی

راجیہ سبھا میں ہنگامہ / آئی اے این ایس
راجیہ سبھا میں ہنگامہ / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جمعہ کو مسلسل پانچویں دن حزب اختلاف کی جانب سے اشیائے خورد و نوش پر عائد جی ایس ٹی اور مہنگائی کو لے کر ہنگامہ آرائی کی گئی۔ لوک سبھا میں حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کووڈ سے شفایاب ہو کر واپس آ جائیں، اس کے بعد ایوان میں بحث کرائی جائے گی، تاہم اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر فوری بحث کرانے کے مطالبے پر بضد رہیں۔ ادھر راجیہ سبھا میں بھی ارکان نے جی ایس ٹی، مہنگائی اور اگنی پتھ سمیت متعدد معاملہ کے حوالہ سے ہنگامہ آرائی کی۔

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ سے اپنی اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی چلنے دینے کا مطالبہ کیا لیکن ہنگامہ آرائی جاری رہنے پر انہوں نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی۔ لوک سبھا دوپہر 12 بجے دوبارہ شروع ہونے کے بعد بھی اپوزیشن پارٹیوں کا ہنگامہ جاری رہا اور اس کے پیش نظر صدارتی چیئرمین کریٹ پریم جی بھائی سولنکی کو ایوان کی کارروائی دوبارہ 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔


قبل ازیں، جمعہ کی صبح 11 بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ نے نعرے لگانے شروع کر دئے اور اشیائے خوردونوش پر عائد جی ایس ٹی اور مہنگائی سے متعلق پلے کارڈ لہرائے۔ ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کے درمیان لوک سبھا اسپیکر ایوان میں وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کرتے رہے۔ اس دوران برلا مسلسل یہ کہتے رہے کہ ایوان نعرے لگانے اور تختیاں لہرانے کے لیے نہیں ہے۔

اس دوران مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی بھی ایوان میں کھڑے ہوئے اور اپوزیشن جماعتوں سے ایوان کو کام کرنے کی اجازت نہ دینے کے رویہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بحث کے لئے اپوزیشن کے مطالبے سے اتفاق کیا ہے۔ حکومت وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے صحت یاب ہونے کے بعد واپس آتے ہی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے طے کردہ وقت پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اپوزیشن جماعتیں وقفہ صفر کے دوران بھی دیگر مسائل اٹھا سکتی ہیں لیکن وہ وقفہ سوالات کو جاری نہیں رہنے دے رہی ہیں۔ وہ ایوان کو چلانا بھی نہیں چاہتے جو کہ قابل مذمت ہے۔ لیکن اس کے باوجود ہنگامہ جاری رہا اور اس کے پیش نظر لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔


راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ آرائی

ادھر راجیہ سبھا میں جی ایس ٹی کی شرح میں اضافہ، مہنگائی اور 'اگنی پتھ' اسکیم سمیت متعدد مسائل پر جمعہ کو بھی اپوزیشن کا ہنگامہ جاری رہا۔ دن کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے کے فوراً بعد، اتر پردیش کے نو منتخب آزاد رکن کپل سبل نے دوبارہ راجیہ سبھا کا حلف لیا۔ اپوزیشن نے دیگر تمام کاموں کو معطل کرتے ہوئے رول 267 کے تحت بحث کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر ایم وینکیا نائیڈو نے ہنگامہ آرائی میں شامل اراکین کو مطمئن کرنے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد ایوان کی کارروائی دوپہر ملتوی کر دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔