بہار این ڈی اے میں رسہ کشی عروج پر، لگاتار بیان بازی کے درمیان کوآرڈنیشن کمیٹی بنانے کا مطالبہ

ریاستی وزیر توانائی بجیندر پرساد یادو نے کہا کہ الزامات عائد کرنا اپوزیشن کا کام ہے، تمام ایشوز پر اتحاد کے اندر آپس میں بات ہونی چاہیے جو دیکھنے کو نہیں مل رہا، اور یہ اچھی روایت نہیں ہے۔

نتیش کمار اور نریندر مودی کی فائل تصویر
نتیش کمار اور نریندر مودی کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

بہار میں برسراقتدار این ڈی اے میں آپسی بیان بازی کے بعد اب کوآرڈنیشن کمیٹی بنانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔ این ڈی اے میں شامل پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے بعد اب جنتا دل یو نے بھی کو آرڈنیشن کمیٹی کا مطالبہ کیا ہے۔ جنتا دل یو کے سینئر لیڈر اور ریاست کے وزیر توانائی بجیندر پرساد یادو نے بھی اس تعلق سے کہا ہے کہ ریاست میں این ڈی اے میں کوآرڈنیشن کمیٹی ضروری ہے۔

بجیندر پرساد یادو نے اس تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ الزامات عائد کرنا اپوزیشن کا کام ہے، لیکن سچ تو یہ ہے کہ تمام ایشوز پر اتحاد کے اندر آپس میں بات چیت ہونی چاہیے۔ موجودہ وقت میں اس بات چیت میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے جو اچھی روایت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ کو آرڈنیشن کمیٹی رہے گی تو ہم آہنگی ٹھیک رہے گی۔


حال کے دنوں میں مختلف ایشوز پر بی جے پی اور جنتا دل یو کے لیڈر آمنے سامنے آتے رہے ہیں جس وجہ سے کئی بار کشمکش کی حالت بھی پیدا ہوتی رہی ہے۔ حال ہی کے دنوں میں پی ایف آئی پر پابندی لگانے کو لے کر بی جے پی کھل کر بول رہی ہے، جب کہ جنتا دل یو اس سلسلے میں قانون پر بھروسہ رکھنے کی بات کہہ رہی ہے۔

بجیندر پرساد یادو کہتے ہیں کہ اگر کوئی معاملہ ہے تو برسراقتدار پارٹی کے ریاستی صدر یا دیگر عہدیداروں کو وزیر اعلیٰ کے ساتھ بیٹھ کر طے کرنا چاہیے کہ کیا ہو سکتا ہے، کیونکہ حکومت میں ان کی بھی شراکت داری ہے۔ انھوں نے مانا کہ پہلے بیان بازی میں بھی ایک حد دیکھنے کو ملتی تھی، بولنے پر کنٹرول تھا، اب اس میں کمی آئی ہے۔


اس سے پہلے این ڈی اے میں شامل ’ہم‘ کے چیف اور سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی بھی این ڈی اے میں کوآرڈنیشن کمیٹی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ اس معاملے میں حالانکہ اب تک بی جے پی کچھ نہیں بول رہی ہے۔ بی جے پی لیڈر بس اتنا کہتے ہیں کہ این ڈی اے میں کہیں کوئی رنجش نہیں ہے، حکومت ٹھیک طریقے سے کام کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔