مانسون اجلاس: بدحال معیشت، بے قابو کورونا اور چین کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھائے گی کانگریس

کانگریس ترجمان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو متحد کیا جا رہا ہے۔ چونکہ راجیہ سبھا میں حکومت اکثریت میں نہیں ہے، اس لئے ان بلوں کو پاس نہ ہونے دینے کے لئے پارٹی اپوزیشن پارٹیوں کے رابطے میں ہے۔

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 14 ستمبر سے شروع ہونے جا رہا ہے
پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 14 ستمبر سے شروع ہونے جا رہا ہے
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا کل 14 ستمبر سے شروع ہو رہے مانسون اجلاس میں حکومت کا 11 آرڈننسز لانے کا منصوبہ ہے لیکن پارٹی زراعت اور بینکنگ ایکٹ میں تبدیلی سے متعلق بلوں پر سخت مخالفت کر کے معیشت، کورونا اور سرحد پر چینی دراندازی کے مسئلے کو زور شور سے اٹھائے گی۔

کانگریس ترجمان جے رام رمیش نے اتوار کو یہاں کہا کہ زراعت سے متعلق بلوں میں کسان کو منڈی اور کم از کم حمایت قیمت دینے جیسی سہولت دینے کا انتظام ختم کرنے کا التزام ہے۔ اسی طرح سے بینکنگ بل میں تبدیلی کرکے کسانوں کے قرض میں راحت سے متعلق حقوق کو ختم کرکے عام لوگوں کے حقوق کو نقصان پہنچانے والا التزام ہے اس لئے کانگریس زراعت سے متعلق تینوں بلوں کے ساتھ ہی بینکنگ کے شعبہ میں تبدیلی لانے والے آرڈینینس کی سخت مخالفت کرے گی۔


ترجمان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ان بلوں کے خلاف اپوزیشن کو متحد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں حکومت اکثریت میں نہیں ہے، اس لئے ان بلوں کو پاس نہ ہونے دینے کے لئے پارٹی اپوزیشن پارٹیوں کے رابطے میں ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اجلاس میں حکومت کا وزیراعظم کیئر فنڈ کے سلسلے میں بھی آرڈینینس کو پاس کرانے کا منصوبہ ہے لیکن کانگریس کا اس سلسلے میں بھی سوال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فنڈ میں جمع رقم کے سلسلے میں شفافیت ہو اور کیگ سے اس کی جانچ کرانے کا التزام بل میں کیا جانا چاہیے۔


رمیش نے کہا کہ معیشت کی حالت خطرناک ہوچکی ہے اور بے روزگاری حد سے زیادہ بڑھ چکی ہے اس لئے کانگریس اس مسئلے کو بھی پارلیمنٹ میں زور شور سے اٹھائے گی۔ معیشت کے سلسلے میں بھی حکومت کی پالیسی کے سلسلے میں سوال پوچھا جائے گا کہ وہ معیشت کو پٹری پر لانے کےلئے کیا قدم اٹھا رہی ہے۔ بے روزگاری بلندی پر ہے اور چھوٹی صنعتوں کے سامنے بحران کی حالت ہے ،اس پر بھی حکومت کو جواب دینا چاہئے۔

کانگریس رہنما نے کہا کہ کورونا کے سلسل بڑھ رہے معاملوں اور اس ے نمٹنے میں اس کی کامیابی کے سلسلے میں بھی حکومت سے سوال پوچھے جائیں گے۔ ساتھ ہی اس کی وجہ سے بے روزگار لوگوں کو روزگار مہیا کرانے کے سلسلے میں بھی حکومت سے معلومات لی جائے گی۔

رمیشن نے کہاکہ چین سرحد پر چینی فوجیوں کی دراندازی کا مسئلہ سب سے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے اوروزیراعظم نریندر مودی نے اس مسئلے پر ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی اس لئے انہیں بتانا چاہئے کہ آج وہاں کیا حالات ہیں۔ ملک مودی سے چین سرحد پر موجودہ حالات کے سلسلے میں جاننا چاہتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوویڈ -19 کی وجہ سے جن بیمار یا بزرگ اراکین کو ایوان کی کارروائی میں حصہ نہ لینے کی صلاح دی گئی ہے انہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ایوان میں اپنی بات کہنے کی سہولت مہیا کرائی جانی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Sep 2020, 2:40 PM