ڈیٹنشن سینٹرس کے بارے میں جھوٹ بول رہے مودی، دستاویزات کے ساتھ سچن ساونت نے کیا پردہ فاش

کانگریس رہنما سچن ساونت نے کہا کہ مرکزی حکومت ملکی سطح پر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں حراستی مراکز قائم کرنے کا پروگرام ہے، جو ان دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: ملک میں حراستی مراکز (Detention center) کے بارے میں یہ وزیر اعظم مودی جھوٹ بول رہے ہیں۔ یہ دعویٰ آج یہاں مہاراشٹر کانگریس کے ترجمان وجنرل سکریٹری سچن ساونت نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کرتے ہوئے اس تعلق سے مرکزی وریاستی حکومتوں کے مکتوب میڈیا کے سامنے پیش کیے۔

ڈیٹنشن سینٹرس کے بارے میں جھوٹ بول رہے مودی، دستاویزات کے ساتھ سچن ساونت نے کیا پردہ فاش

سچن ساونت کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے دہلی میں اپنی تقریر کے دوران کہا ہے کہ 2014 سے 2019 تک حکومت میں این آر سی اور ڈیٹنشن سینٹرس کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، جو سراسر جھوٹ ہے اور مجھے نہایت افسوس کے ساتھ یہ بات کہنی پڑ رہی ہے کہ ملک کا وزیراعظم اس ضمن میں ملک کے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 72 سالوں کی تاریخ میں پوری دنیا کے سامنے ہمارے ملک نے جمہوریت کی نہایت عمدہ مثال پیش کی جس کے سبب دنیا ہمارے ملک کی جانب عزت واحترام سے دیکھتی تھی۔ لیکن ہمیں آج افسوس کے ساتھ یہ دن دیکھنے پڑ رہے ہیں کہ ہمارے ملک کا وزیراعظم قصداً جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔


پریس کانفرنس کے دوران انہوں اس تعلق سے دستاویزات پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کا ملکی سطح پر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں حراستی مراکز قائم کرنے کا پروگرام ہے، جو ان دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے، جس میں مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستوں کو اس تعلق سے احکام جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹر میں بن رہے ڈیٹینشن سینٹر کے بارے میں بتایا کہ 9جنوری 2019کو مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ریاستی وزارت داخلہ کے چیف سکریٹری و ایڈیشنل چیف سکریٹری کو روانہ کئے گئے ایک مکتوب کے مطابق ڈیٹنشن سینٹر کے تعلق 9،10 ستمبر 2014 اور7ستمبر 2018کو مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی حکومتوں کو مکتوب روانہ کیا گیا تھا۔

ڈیٹینشن سینٹرس بنانے کے بارے میں 30 اکتوبر2018 کو تمام ریاستوں ومرکز کے زیرانتظام ریاستوں کے سکریٹریز سے مرکزی سکریٹریز نے بات چیت کر کے ان کی رائے لی تھی۔ ان تمام حکام کی آراء کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے ڈیٹنشن سینٹرس کا خاکہ تیار کرکے 9 جنوری 2019 کے مکتوب کے ساتھ تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کو روانہ کیا تھا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تمام ریاستوں ومرکز کے زیرانتظام ریاستوں میں ڈیٹینشن سینٹر بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا تھا۔


سچن ساونت نے مزید بتایا کہ 26 اگست 2016 کو ریاستی وزارت داخلہ نے سڈکو کو مکتوب روانہ کرکے نیرول میں پلاٹ نمبر 14، سیکٹر نمبر 5 میں عارضی طور ڈیٹنشن سینٹر بنانے کے لیے جگہ مانگی تھی نیز مستقل ڈیٹنشن سینٹر بنانے کے لیے سڈکو سے نئی ممبئی میں 3 ایکڑ مہیا کرانے کے لیے کہا تھا۔ سچن ساونت نے اس پریس کانفرنس میں مرکزی وریاستی حکومتوں کے مذکورہ بالا مکتوب نیز ریاستی حکومت کی جانب سے سڈکو کو بھیجے گیے مکتوب بھی پیش کیے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی اسی حکم کے مطابق کرناٹک کے بنگلورو میں ڈیٹنشن سینٹر بن کر تیار بھی ہوچکا ہے جبکہ کئی دیگر ریاستوں میں اس کی تعمیر جاری ہے۔

ساونت نے کہا کہ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ گزشتہ 9 مہینے سے یہ اعلان کرتے گھوم رہے ہیں کہ ملک میں پہلے شہریت ترمیم قانون نافذ ہوگا اس کے بعد ملکی سطح پر این آر سی لاگو کیا جائے گا، نیز اس بات کا اعلان انہوں نے پارلیمنٹ میں بھی کیا تھا۔ اس کے علاوہ صدرجمہوریہ نے بھی اپنی تقریر میں کہا تھا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ملکی سطح پر این آر سی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان سب کے باوجود وزیراعظم مودی یہ جھوٹ بول کر کہ ملک میں ڈیٹنشن سینٹرس کے بارے میں مرکزی حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */