مہنگائی، بے روزگاری پر کانگریس کا حملہ، حکومت گہری نیند سو رہی ہے: گورو ولبھ

گورو ولبھ نے کہا کہ بی جے پی سات ہندسوں کے ساتھ بربادی لے کر آئی ہے۔ جس میں خوردہ مہنگائی7.01 فیصد، بے روزگاری کی شرح 7.8 فیصد اور ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں سات فیصد کی کمی ہوئی ہے۔

تصویر ٹوئٹر @GouravVallabh
تصویر ٹوئٹر @GouravVallabh
user

قومی آوازبیورو

گورو ولبھ نے کہا کہ بی جے پی سات ہندسوں کے ساتھ بربادی لے کر آئی ہے۔ جس میں خوردہ مہنگائی7.01 فیصد، بے روزگاری کی شرح 7.8 فیصد اور ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں سات فیصد کی کمی ہوئی ہے۔

آج کل ایسا بہت کم ہوتا ہے جب میڈیا میں مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل زیر بحث آتے ہوں۔ عام آدمی کے مسائل پر نہ تو چینلوں میں بحث ہوتی ہے اور نہ ہی اخبارات کی سرخیوں میں ان کے لیے کوئی جگہ ہے۔ ہاں، اپوزیشن جماعتیں ان مسائل کے حوالے سے پریس کانفرنسیں اور دھرنے مظاہرے کرتی رہتی ہیں۔ کانگریس نے بڑھتی قیمتوں اور بے روزگاری کے مسئلہ کو لے کر بدھ کے روز مرکزی حکومت پر حملہ کیا اور مطالبہ کیا کہ عام ہندوستانیوں کو راحت فراہم کرنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔


ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے کہا کہ بی جے پی سات ہندسوں کے ساتھ بربادی لے کر آئی ہے۔ جس میں خوردہ مہنگائی7.01 فیصد، بے روزگاری کی شرح 7.8 فیصد اور ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں سات فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ اعداد و شمار تشویشناک ہیں، لیکن بی جے پی حکومت گہری نیند میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر ان مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے، جبکہ عام لوگ دن بدن مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں۔ گورو ولبھ نے کہا کہ جہاں آمدنی کم ہو رہی ہے اور لوگوں کی نوکریاں ختم ہو رہی ہیں، وہیں مہنگائی جان لیوا جھٹکا دے رہی ہے۔

کانگریس کے ترجمان نے الزام لگایا کہ حکومت کے پچھلے آٹھ سالوں میں بی جے پی کی توجہ پولرائزیشن اور عدم برداشت پر مرکوز رہی ہے جبکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور روپے کی قدر میں کمی جیسے تشویشناک مسائل اس کے ایجنڈے میں کہیں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں یہ واضح ہو گیا ہے کہ بی جے پی حکومت کی توجہ کہاں ہے۔ پولرائزیشن اور عدم برداشت سب سے آگے ہے، جبکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور روپے کی گرتی ہوئی شرح جیسے مسائل ان کے ایجنڈے میں کہیں نہیں ہیں۔ ملک کو پچھلے 45 سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری کا سامنا ہے۔


گورو ولبھ نے مزید کہا کہ مختلف رپورٹس نے وقتاً فوقتاً اس حقیقت کو اجاگر کیا ہے کہ 2020 اور 2021 کے درمیان یعنی صرف ایک سال میں 97 فیصد ہندوستانی غریب ہو گئے ہیں۔ بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.8 فیصد ہو گئی ہے۔ دی ایم آئی ای ای کے مطابق، تنخواہ داروں کی بے روزگاری کی شرح جون 2022 میں 25 لاکھ ملازمتوں کے نقصان کے ساتھ بے روزگاری در 7.8 فیصد ہو گئی ہے۔ کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ منگل کو جاری کردہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے اعداد و شمار کے مطابق جون 2022 میں خوردہ مہنگائی 7.01 فیصد ریکارڈ کی گئی اور جون 2022 میں 25 لاکھ ملازمین نے اپنی ملازمتیں کھو دیں ہیں۔"

گورو ولبھ نے برطرف کیے جانے پر اسٹارٹ اپ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ 2022 میں 11,000 سے زیادہ ملازمین کو برطرف کیا گیا۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے 79.66 کی اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے اور یہ صورتحال بڑے پیمانے پر معاشی معاملات کی قابل رحم حالت کو ظاہر کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */