مودی حکومت کے پاس صنعت اور زراعت کی ترقی کے لئے کوئی پالیسی نہیں: پوار

پوار نے کہا کہ جب ریاست میں ان کی قیادت والی حکومت تھی تب کسانوں کا 70 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا گیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

تھانے: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حکومت کے پاس صنعت اور زراعت کی ترقی کی کوئی پالیسی نہیں ہے اور گزشتہ پانچ برسوں میں ملک میں تیزی سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔

پوار کل دیر رات ممبئی کے قریب بھيندر میں تھانے لوک سبھا سیٹ سے کانگریس۔ این سی پی امیدوار آنند پرانجپے کے حق میں انتخابی مہم چلا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر صنعتی لحاظ سے ایک اہم ریاست ہے لیکن اسے آگے بڑھانے کے لئے کوئی کوشش نہیں کی جا رہی ہے جس کے سبب بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس سست رویہ کی وجہ سے صنعت کاروں نے ریاست کی صنعتوں میں سرمایہ کاری نہیں کی۔ جب ریاست میں ان کی قیادت والی حکومت تھی تب کسانوں کا 70 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا گیا تھا۔

پوار نے کہا کہ مودی حکومت کی میعاد کار کے دوران 11990 کسانوں نے خود کشی کی ہے لیکن مودی کسانوں کی خود کشی، پانی کے مسائل، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل پر کچھ نہیں بولتے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم رافیل معاملے پر بھی کچھ نہیں بولتے۔

مودی کے دور حکومت میں ریزرو بینک آف انڈیا، اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور سپریم کورٹ جیسے اداروں پر حملے ہوئے اور اب ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کے آئین پر حملے کی کوششیں ہو رہی ہیں لیکن آئین کی حفاظت کے لئے ہم تیار ہیں۔

انہوں نے ووٹروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی اور نہرو کے نظریئے والی پارٹی کو اقتدار میں لائیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی۔شیو سینا فرقہ وارانہ خیالات والی پارٹیاں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔