او آئی سی میں مودی کی حکمت عملی ناکام، وزیر اعظم ملک کو جواب دیں: کانگریس

او آئی سی کے افتتاحی اجلاس میں شسما سوراج نے شرکت کی تھی، اجلاس میں پاکستان کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد میں ریاست جموں و کشمیر میں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں کشمیر کے سلسلے میں منظور ہونے والی قرارداد پر کانگریس نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے اتوار کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی خارجہ پالیسی ناکام ہو گئی ہے اور اس معاملے پر انہیں ملک کو جواب دینا چاہیے۔

واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے افتتاحی اجلاس میں وزير خارجہ شسما سوراج نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میں پاکستان کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد میں ریاست جموں و کشمیر میں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔

ٹوئٹ کے ساتھ رندیپ سنگھ سرجےوالا نے انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کا لنک بھی شیئر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی نے جموں و کشمیر میں جارحیت کی مذمت کی ہے جبکہ ہندوستان نے اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے۔

کانگریس کے میڈیا انچارج رنديپ سنگھ سورجے والا نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ ’’مودی کی سفارتی جیت سفارتی شکست میں بدل گئی ہے۔‘‘ انہوں نے سوال کیا کہ ’’آیا وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر خارجہ سشما سوراج کو او آئی سی میں ہندوستان کے خلاف اسی طرح کے ناقابل قبول الزام کو قبول کرنے کے لئے بھیجا تھا؟ وزیر اعظم کو اس پر قوم کو جواب دینا چاہیے۔‘‘

اطلاعات کے مطابق او آئی سی میں کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر قرارداد منظور کی گئی ہے، حالانکہ اسے ہندوستان نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔