’مودی حکومت وقف قانون میں تبدیلی کر کے مسلمانوں کو ان کی جائیداد سے بے دخل کرنا چاہتی ہے‘

یوپی کانگریس اقلیتی شعبہ کے چیئرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ مودی حکومت وقف قانون میں تبدیلی کر کے مسلمانوں کو ان کی جائیداد سے بے دخل کرنا چاہتی ہے، جس کی کانگریس ہر ممکن طریقے سے مخالفت کرے گی

<div class="paragraphs"><p>تصویر پریس ریلیز</p></div>

تصویر پریس ریلیز

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اتر پردیش کانگریس کی جانب سے شاہین باغ واقع ڈالفنس ہاؤس میں ان لوگوں کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جو یوپی سے تعلق رکھتے ہیں اور فی الحال راجدھانی میں مقیم ہیں۔ اس تقریب میں یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے اور یو پی کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے چیئرمین شاہنواز عالم سمیت متعدد پارٹی لیڈران نے شرکت کی۔

یوپی کانگریس کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، تقریب کے دوران یوپی کانگریس اقلیتی شعبہ کے چیئرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ مودی حکومت کانگریس حکومت کے ذریعہ بنائے گئے وقف قانون میں تبدیلی کر کے مسلمانوں کو ان کی جائیداد سے بے دخل کرنا چاہتی ہے، جس کی کانگریس ہر ممکن طریقے سے مخالفت کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے سی اے اے-این آر سی مخالف تحریک پر پولیس کے جبر کے خلاف آواز اٹھائی تھی، دیگر جماعتوں نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی۔ انہوں نے مودی حکومت پر عبادت گاہ ایکٹ 1991 کو کمزور کرنے کی سازش کرنے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ بی جے پی حکومت دستور کے دیباچے سے سیکولر اور سوشلسٹ الفاظ کو ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے، جسے کانگریس کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔


دریں اثنا، یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا، ’’بی جے پی حکومت کے دور میں لوگ یوپی چھوڑ کر روزگار کے لیے دہلی اور ممبئی آنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ مودی جی نے ہر سال ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ عوام 2024 میں بی جے پی حکومت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، جو بے روزگاری کو بڑھا رہی ہے۔‘‘

اجے رائے نے کہا کہ چار ریاستوں میں ہوئے انتخابات میں بھلے ہی بی جے پی نے تین ریاستوں میں کامیابی حاصل کی لیکن کانگریس کو بی جے پی سے 10 لاکھ زیادہ ووٹ ملے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے یہ الیکشن مودی جی کے چہرے پر لڑا تھا، جبکہ کانگریس نے ممکنہ وزرائے اعلیٰ کے چہرے پر مقابلہ کیا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ عوام نے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کا ساتھ دینے کا ذہن بنا لیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس بی جے پی حکومت کی جانب سے این آر سی کو لاگو کرنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔


وہیں، اتر پردیش کے قومی سکریٹری انچارج توقیر عالم نے کہا کہ پورے ملک میں صرف کانگریس ہی کھل کر بی جے پی کی فرقہ وارانہ پالیسیوں کی مخالفت کر رہی ہے۔ اس لیے مسلمانوں نے پہلے کرناٹک اور پھر تلنگانہ میں علاقائی پارٹیوں کو چھوڑ کر کانگریس کا ساتھ دیا، یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔