صفائی مہم 2.0: سرکاری دفاتر کا کچرا فروخت کر مودی حکومت نے 24 دنوں میں کما لیے 252 کروڑ روپے

کمپیوٹر اور دیگر طرح کے الیکٹرانک کچرے کے علاوہ سرکاری دفاتر میں بے کار فائلوں کو ہٹایا جا رہا ہے، صفائی مہم کے دوران اب تک صرف سنٹرل سکریٹریٹ میں 40 لاکھ سے زائد فائلوں کو نمٹایا جا چکا ہے۔

جتیندر سنگھ، تصویر آئی اے این ایس
جتیندر سنگھ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ 2 اکتوبر سے صفائی کو لے کر مرکزی حکومت نے ایک خصوصی مہم شروع کی ہے جو 31 اکتوبر تک جاری رہنے والی ہے۔ اس مہم کے تحت سرکاری دفاتر میں جمع کچروں کو ہٹایا جا رہا ہے اور انھیں فروخت کر مالی فائدہ بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اب تک 24 دنوں میں اس مہم کے ذریعہ مرکزی حکومت نے 252 کروڑ روپے حاصل کر لیے ہیں جو ایک بہت بڑی رقم ہے۔ گزشتہ سال بھی مہاتما گاندھی کے یومِ پیدائش پر اس طرح کی مہم شروع ہوئی تھی، لیکن اس پوری مہم کے دوران محض 62 کروڑ روپے حاصل ہوئے تھے۔ یعنی صفائی مہم 2.0 نے اب تک حیرت انگیز رقم حاصل کر لی ہے، اور آئندہ 6 دنوں میں اس میں مزید اضافہ ہونا یقینی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صفائی مہم 2.0 کے تحت سرکاری دفاتر میں بے کار پڑی سرکاری فائلوں کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک کچرا کو بھی کم کیا جا رہا ہے۔ اس مہم سے کئی طرح کے فائدے حاصل ہو رہے ہیں۔ مثلاً ایک طرف تو مالی فائدہ حاصل ہو رہا ہے، اور دوسری طرف کاغذی فائلیں ہٹنے سے کافی جگہ بھی خالی ہو رہی ہے۔


اس پوری مہم کی نگرانی کر رہی وزارت پرسونل کے ریاستی وزیر جتیندر سنگھ کے حوالے سے یہ جانکاری سامنے آئی ہے کہ مرکزی حکومت کی الگ الگ وزارتوں میں کچرے کے خاتمہ کے بعد حکومت کو اب تک 252 کروڑ روپے کی آمدنی ہو چکی ہے۔ جاری صفائی مہم کے تحت کمپیوٹر اور دیگر طرح کے الیکٹرانک کچرے کے علاوہ سرکاری دفاتر میں بے کار ہو چکی فائلوں کو ہٹایا جا رہا ہے۔ اس مہم کے دران اب تک صرف سنٹرل سکریٹریٹ میں 40 لاکھ سے زیادہ فائلوں کو ختم کیا جا چکا ہے۔ ان میں تقریباً 31 لاکھ ای-فائلس جب کہ 8 لاکھ سے زیادہ کاغذوں والی فائلیں ہیں۔

یہ اعداد و شمار بھی حیران کرنے والے ہیں کہ کچرا صاف ہونے سے دفاتر میں 37.19 لاکھ اسکوائر فیٹ جگہ خالی ہوئی ہے جس کا استعمال الگ الگ چیزوں کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ان میں لائبریری اور کینٹین کی تعمیر سے لے کر سجاوٹ کا کام بھی شامل ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت کے دفاتر اور یونٹس کے علاوہ یہ مہم سبھی ریاستی حکومتوں اور راج بھونوں تک میں چلائی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔