مودی حکومت ’کسان سمان ندھی‘ کے نام پر ’ڈھونگ‘ رچانا بند کرے: کانگریس

’’مودی حکومت نے ’کسان سمان ندھی‘ اسکیم شروع کرتے وقت کہا تھا کہ تمام کسانوں کے کھاتے میں 6 ہزار روپے سالانہ ڈالے جائیں گے لیکن سال 2018-19 میں 88 ہزار کروڑ کی جگہ محض 6005 کروڑ روپے ہی منتقل کئے گئے‘‘

پی ایم مودی نے جمعہ کے روز کسان سمان ندھی کی اگلی قسط جاری کی / تصویر آئی اے این ایس
پی ایم مودی نے جمعہ کے روز کسان سمان ندھی کی اگلی قسط جاری کی / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک بیان کرتے ہوئے مودی حکومت پر کسانوں سے سیاسی بے ایمانی کرنے اور حربوں کا سہارا کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ، تلخ حقیقت یہی ہے کہ مودی حکومت کسانوں کے مسئلہ کا حل ہی نہیں کرنا چاہتی۔

اے آئی سی سی کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ سرجے والا نے کے بیان میں کہا گیا ہے، ’’31 دن سے ہاڑ پگھلاتی اور روح کپکپاتی سردی میں ملک کا انداتا کسان دہلی کے دروازے پر انصاف کی گہار لگا رہا ہے۔ اب تک 44 کسانوں کی شہادت ہو چکی مگر سرمایہ داروں کی پچھلگو سرکار کا دل نہیں پسیجتا۔‘‘


انہوں نے کہا، ’وزیر اعظم مودی اور بی جے پی حکومت کسانوں کو تھکا دو اور بھگا دو پالیسی پر کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم ٹی وی پر صفائی اور ان کے وزیر چٹھیوں کی دہائی دیتے ہیں، مگر مٹھی بھر سرمایہ داروں کی خدمت گار مودی حکومت کسان دشمن بنی بیٹھی ہے۔ تلخ حقیقت یہ ہے کہ مودی حکومت سیاسی بے ایمانی، دھوکہ بازی اور حربوں کا سہارا لے رہی ہے اور کسانوں کے مسئلہ کو حل کرنا ہی نہیں چاہتی۔‘‘

سرجے والا نے کہا کہ کسانوں کے خلاف سڑکیں کھدوانے والے، کسانوں پر سردی میں واٹر کینن چلوانے والے اور لاٹھیاں مروانے والے وزیر اعظم مودی آج بھی سمان ندھی کا ڈھونگ کر رہے ہیں۔ کسان سمان ندھی پر مودی حکومت کے ’ڈھونگ‘ کو اجاگر کرتے ہوئے سرجے والا نے بتایا کہ 2015-16 کی مردم شماری کے مطابق ملک میں 14.64 کروڑ کسان ہیں، جو 15.78 کروڑ ہیکٹیئر زمین پر کھیتی کرتے ہیں۔ مودی حکومت نے 2018 میں کسان سمان ندھی اسکیم کو شروع کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام کسانوں کے کھاتے میں 6 ہزار روپے سالانہ ڈالے جائیں گے لیکن مودی حکومت نے سال 2018-19 کے دوران 88000 کروڑ کی جگہ محض 6005 کروڑ روپے ہی کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کئے۔


سرجے والا نے مزید بتایا کہ اس کے بعد انتخابی سال 2019-20 میں 49196 کروڑ اور اب تک مجموعی طور پر 38872 کروڑ روپے کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کئے گئے ہیں جبکہ یہ رقم 14.64 کروڑ کسانوں کے لئے 6 ہزار روپے فی کسان کے حساب سے 88 ہزار کروڑ ہونی چاہئے تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آج پھر 18 ہزار کروڑ روپے منتقل کر کھیتی مخالف تین سیاہ قوانین کا داغ دھونے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن وزیر اعظم بنیادی باتوں کا جواب نہیں دیتے۔ انہوں نے پوچھا کہ کسان سمان ندھی میں 5.40 کروڑ کسانوں کو اس کا فائدہ نہیں دیا جاتا؟ انہیں اس اسکیم کے دائرے سے باہر کیوں رکھا گیا ہے؟ 14.64 کروڑ کسانوں میں صرف 9.24 کروڑ کسان ہی کیوں شامل کئے گئے ہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔