’مودی حکومت معافی مانگے، دھرمیندر پردھان استعفیٰ دیں‘، تمل ناڈو کی عوام کو بے عزت کیے جانے پر کانگریس ناراض

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اس ملک کے ایک حصہ کی عوام کو، ان کے وقار کو ٹھیس پہنچائیں گے، یہ کہیں گے کہ وہ غیر مہذب ہیں، تو پھر آپ (مرکزی حکومت) وزیر سے استعفیٰ لے لو۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کے ذریعہ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں تمل ناڈو کی عوام کے خلاف بولے گئے نازیبا الفاظ پر کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے بھی اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس نے تو آج اس معاملے میں مودی حکومت سے معافی کا، اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان سے استعفیٰ کا مطالبہ تک کر دیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’تمل ناڈو کے لوگوں کی بے عزتی ہم برداشت نہیں کریں گے۔ مودی حکومت معافی مانگے، دھرمیندر پردھان استعفیٰ دیں۔‘‘

یہ مطالبہ کانگریس نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کرتے ہوئے کیا ہے۔ اس ویڈیو میں کانگریس نے کہا ہے کہ ’’یہ ہیں دھرمیندر پردھان۔ انھوں نے بھری پارلیمنٹ میں تمل ناڈو کی بے عزتی کی ہے۔ تمل ناڈو کے لوگوں کو غیر مہذب کہہ دیا، ان کے وقار کو ٹھیس پہنچائی۔‘‘ جب ویڈیو کے بیک گراؤنڈ میں یہ آواز چل رہی تھی تو وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو پارلیمنٹ میں یہ بولتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ ’یہ غیر جمہوری ہیں، یہ غیر مہذب ہیں‘۔ اسی زبان پر کانگریس نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے اور پھر کہا ہے کہ ’’یہ بی جے پی کا پرانا فنڈا ہے۔ یہ (بی جے پی لیڈران) زبان، مذہب اور طبقہ کے نام پر ملک کو توڑنے کی بات کرتے ہیں۔ ملک کو تقسیم کرنے کا کام کرتے ہیں۔‘‘


اس ویڈیو میں کانگریس آگے کہتی ہے کہ ’’مودی حکومت کے وزیر تعلیم کی زبان کی یہ سطح ہے تو باقی محکموں کا حال کیا ہوگا؟ بی جے پی لیڈران نے ہمیشہ ہی جمہوریت کے مندر (پارلیمنٹ) میں جمہوریت کی قدروں کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس سے قبل بھی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھری پارلیمنٹ میں بابا صاحب امبیڈکر کی بے عزتی کی تھی۔‘‘ آخر میں کانگریس نے اپنا مطالبہ سامنے رکھتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مودی حکومت کو معافی مانگنی چاہیے، وزیر تعلیم کو فوراً استعفیٰ دینا چاہیے۔‘‘

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے نے بھی تمل ناڈو کی عوام کو پہنچائے گئے ٹھیس پر ایوان بالا میں اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’میرا یہ کہنا ہے کہ اس ملک کے ایک حصہ کو، ایک حصہ کی عوام کو، ان کے وقار کو ٹھیس پہنچانے کی بات کریں گے تو یہ مناسب نہیں۔ اگر آپ یہ کہیں گے کہ وہ ’غیر مہذب‘ ہیں، تو آپ (مرکزی حکومت) وزیر سے استعفیٰ لے لو‘‘۔ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’مودی حکومت ملک کو تقسیم کرنے کی بات کر رہی ہے۔ یہ (بی جے پی لیڈران) ملک کو توڑنے کی بات کر رہے ہیں۔‘‘ ملکارجن کھڑگے نے راجیہ سبھا میں دیے گئے اس بیان کی ویڈیو اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر بھی کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔