’مودی حکومت اراولی پہاڑی کو ختم کرنے پر آمادہ‘، این ایس یو آئی نے راجستھان سے دہلی تک سائیکل یاترا نکالنے کا کیا اعلان
این ایس یو آئی نے اراولی پہاڑی سلسلہ کی حفاظت کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ این ایس یو آئی قومی صدر ورون چودھری نے بتایا کہ حکومت کو متنبہ کرنے کے لیے 9 جنوری سے ’سائیکل ریلی‘ نکالی جائے گی۔

’’مودی حکومت ہمارے ملک کی سب سے پرانی وراثت اراولی کو ختم کرنے پر آمادہ ہے۔ اس معاملے میں ہم حکومت کی مخالفت کرتے ہیں۔‘‘ یہ بیان این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے دیا ہے، جسے کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر پوسٹ کیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ پارٹی کی طلبا تنظیم مودی حکومت کے ذریعہ اراولی پہاڑی سلسلہ کی نئی تعریف کو منظور نہیں کرے گی اور اس کے خلاف تحریک چلائے گی۔ ورون چودھری نے راجستھان سے دہلی تک ’سائیکل ریلی‘ نکالنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’ہم نے طے کیا ہے کہ ہم 9 جنوری 2026 سے راجستھان سے دہلی تک کی ’سائیکل یاترا‘ کریں گے اور حکومت کو متنبہ کریں گے۔‘‘
ورون چودھری نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اراولی پہاڑی سلسلہ کی حفاظت کے لیے این ایس یو آئی کی اس تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ ورون کہتے ہیں کہ ’’جو بھی لوگ اراولی کو بچانا چاہتے ہیں، وہ ہمارے ساتھ جڑیں اور اس مہم کا حصہ بنیں۔‘‘ ورون چودھری ویڈیو پیغام میں کہتے نظر آ رہے ہیں کہ ’’اراولی کے خلاف مودی حکومت کے فیصلے کی ہم شدید مخالفت کرتے ہیں۔ اس فیصلے سے گجرات، راجستھان، ہریانہ اور دہلی کے جو لوگ بھی متاثر ہوئے ہیں، اُن سبھی کے ساتھ مل کر ہم ’سائیکل یاترا‘ نکالنے والے ہیں۔ اس یاترا میں عوام سے شرکت کی اپیل ہے۔‘‘
یہ ویڈیو ورون چودھری نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر بھی شیئر کی ہے۔ اس میں وہ بتاتے ہیں کہ 9 جنوری 2026 کو راجستھان سے سائیکل ریلی نکالی جائے گی، جو کہ 4 سے 5 دنوں میں دہلی پہنچے گی۔ اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں ورون چودھری نے لکھا ہے کہ ’’اراولی کی ہریالی ہماری سانسوں کی ڈھال ہے۔ اسے کاٹنے کا حکم ماحولیات اور مستقبل پر حملہ ہے۔ ہم سب خاموش نہیں رہیں گے۔ یاترا نکال کر لوگوں کو جوڑیں گے اور اراولی کو بچانے کا پیغام دیں گے۔‘‘ اس پوسٹ میں ورون چودھری نے ایک لنک شیئر کرتے ہوئے لوگوں سے گزارش کی ہے کہ وہ یاترا میں شامل ہونے کے لیے خود کو رجسٹر کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔