’’مودی حکومت کسانوں کے صبر کا امتحان لے رہی ہے‘‘

کانگریس لیڈر سنیل جاکھڑ نے کہا کہ حکومت کسانوں کے معاملے پر ہٹ دھرمی کر رہی ہے اور کسانوں کی بات سننے کے بجائے اپنی بات پر اڑی ہے۔ وہ اپنی بات منوانے کے لئے کسانوں کو بانٹنے کی پالیسی پر کام کررہی ہے۔

نریندر مودی، تصویر یو این آئی
نریندر مودی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کے صبر کا امتحان لے رہی ہے لیکن اسے یہ سوچنا چاہیے کہ ابھی یہ وقت امتحان لینے کا نہیں بلکہ کاشتکاروں کی مشکلات کو حل کرنے اور انہیں ساتھ لے کر چلنے کا ہے۔ کانگریس لیڈر سنیل جاکھڑ نے پیر کو یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت کسانوں کے معاملے پر ہٹ دھرمی کر رہی ہے اور کسانوں کی بات سننے کے بجائے وہ اپنی بات پر اڑی ہے اور اپنی بات منوانے کے لئے کسانوں کو بانٹنے کی پالیسی پر کام کر رہی ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کسانوں کو بانٹنے کے بجائے ان کی باتیں سننی چاہیے اور ان کے صبر کو چیلنج نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وقت صبر کا امتحان لینے کا نہیں بلکہ سب کو ساتھ لینے اور کسانوں کی تحریک کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کرنے کا ہے۔


سنیل جاکھڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ کسانوں کی باتیں سنیں اور ان کے مطالبات کو دھیان سے سن کر ان کے مسائل حل کریں۔ اسے سخت موقف چھوڑ کر تینوں قوانین کو واپس لینا چاہیے اور کسانوں کی باتوں کو تسلیم کرنا چاہیے۔

کانگریس کے بھارت بند کی حمایت کرنے کے سوال کے بارے میں انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ اس بند سے ملک کے عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن سب کو کسانوں کی پریشانی کو سمجھنا چاہیے اور کسانوں کا تعاون کرکے بھارت بند کی حمایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح قومی سلامتی کو کرایہ کے لوگوں کے حوالے نہیں کیا جاسکتا اسی طرح ملک کے غذائی تحفظ بھی کرائے کے کسانوں کے ہاتھ میں نہیں دیا جاسکتا۔ لہذا حکومت کو کسانوں کے مفادات کا خیال رکھنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔