مودی حکومت کسانوں کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے: کانگریس

کانگریس ترجمان نے کہا کہ پی ایم مودی کسانوں کے مسائل پر خاموش ہیں، ان کے مطالبات پورا کرنے کے بجائے انھیں ورغلانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ زرعی قوانین کو واپس لینے کے بجائے انھیں درست قرار دے رہے ہیں۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ تحریک چلانے پر مجبور کسان مرکزی حکومت سے انصاف مانگ رہے ہیں لیکن ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے اور ان کے مطالبات پر حکومت خاموش ہے۔ کانگریس ترجمان شمع محمد نے اتوار کے روز یہاں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کسان تحریک کے دوران اب تک 33 کسان دم توڑ چکے ہیں لیکن مودی حکومت ان کی بات سننے کو تیار نہیں ہے اور کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے کوئی اقدام نہیں کر رہی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کسانوں کے مسائل پر خاموش ہیں اور ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے بجائے انھیں ورغلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ زرعی قوانین کو واپس لینے کے بجائے انھیں درست قرار دے رہے ہیں۔


ترجمان نے کہا کہ وزیرداخلہ امت شاہ کو کسانوں کی بات سننی چاہیے تھی لیکن وہ مغربی بنگال میں الیکشن جیتنے کے پروگرام میں مصروف ہیں۔ انھیں آئندہ برس ہونے والے انتخابات کی فکر ہے اور کسانوں کے مسائل پر غوروخوض کرنے کے بجائے الیکشن جیتنے کی حکمت عملی تیار کرنے میں سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو فوت ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے انھیں تعزیت پیش کرنی چاہیے تھی لیکن وہ دونوں کسانوں کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں۔

ہاتھرس کیس کی اخلاقی ذمہ داری لے کر آدتیہ ناتھ استعفیٰ دیں: کانگریس

کانگریس کی ترجمان شمع محمد نے اترپردیش کے ہاتھرس میں پیش آنے والے عصمت دری کے واقعہ پر بھی بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے واقعہ میں انتظامیہ قصوروار ہے، اس لیے اس معاملے میں ذمہ داری طے کی جانی چاہیے اور وزیر اعلی کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھرس کی بیٹی کے ساتھ نا انصافی کی گئی ہے۔ رات تین بجے اس کی میت کو جلایا گیا تھا، یہ حکم کس نے دیا، اس کی جانچ ہونی چاہیے اور اس کے ذمہ دار ضلع انتظامیہ اور پولس انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔


کانگریس ترجمان نے کہا کہ ہندوؤں کا محافظ بننے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر اقتدار اترپردیش میں ہندو لڑکی کی آخری رسومات میں بھی رسوم و رواج کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ ان کے اہل خانہ کو بھی اس کام سے دور رکھا گیا اور اس کیس کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔ انہوں نے اسے شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے کہنے پر رات کے اندھیرے میں مقتولہ کی آخری رسومات ادا کی گئیں، انہیں سخت سزا دی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔