’مودی حکومت گاؤں اور غریب مخالف ہے‘، کانگریس نے حقائق کے ساتھ مرکز پر کیا حملہ

کانگریس کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی دیہی ترقی کے شعبہ میں کام کرنے والی کئی سرکاری ایجنسیوں کو ختم کر دیا گیا، ایک ایجنسی کا تو بجٹ 74 کروڑ روپے سے گھٹا کر صرف 1 لاکھ روپے کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر@INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت پر دیہی ترقی کا بجٹ لگاتار کم کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعہ کانگریس نے اس تعلق سے آواز بلند کی ہے اور مودی حکومت کو گاؤں و غریب مخالف قرار دیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’مودی حکومت گاؤں-غریب مخالف ہے۔ یہ حکومت دیہی ترقی کا بجٹ لگاتار کاٹ رہی ہے۔ ہندوستان کی دیہی ترقی کے شعبہ مین کام کرنے والی کئی سرکاری ایجنسیوں کو ختم کر دیا گیا۔ وہیں ایک ایجنسی کا بجٹ 74 کروڑ روپے سے گھٹا کر محض ایک لاکھ روپے کر دیا ہے۔‘‘

اس پوسٹ میں کانگریس نے ایسی سرکاری ایجنسیوں کا نام بھی دیا ہے جس کو مودی حکومت نے مبینہ طور پر خاطر خواہ نقصان پہنچایا ہے۔ پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’نیشنل رورل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ ایجنسی (این آر آئی ڈی اے)، نیشنل رورل لائیولی ہوڈس پروموش سوسائٹی (این آر ایل پی ایس)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رورل ڈیولپمنٹ اینڈ پنچایتی راج (این آئی آر ڈی اینڈ پی آر)۔ یہ وہ ایجنسیاں ہیں جو وزیر اعظم دیہی سڑک منصوبہ، دین دیال انتیودے منصوبہ اور دیہی ترقی کے لیے تحقیق و تربیت کا کام کرتی ہیں۔ ایک طرف نریندر مودی گاؤں کی ترقی کا کھوکھلا اور ہوائی دعویٰ کرتے نہیں تھکے، وہیں دوسری طرف ان کی حکومت دیہی شعبوں میں کام کرنے والی سرکاری ایجنسیوں کو ختم کرنے میں مصروف ہے۔‘‘


کانگریس نے اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر کیے گئے اس پوسٹ میں مہاتما گاندھی کا ایک قول بھی دیا ہے۔ پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’مہاتما گاندھی کہتے تھے- ’ملک کی روح گاؤں میں بستی ہے‘، لیکن امیر اور سرمایہ داروں کی صحبت میں رہنے والے نریندر مودی گاؤں کو ہی برباد کرنے پر آمادہ ہیں۔ نریندر مودی کا یہ فیصلہ گاؤں کے لوگوں سے شراکت داری اور حصہ داری چھیننے کی ایک شرمناک سازش ہے۔‘‘

اس درمیان کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے طلبا کو ملنے والے وظیفوں میں بڑی تخفیف کی شدید الفاظ میں تنقید کی ہے۔ انھوں نے پی ایم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا ہے، جس میں لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی جی، ملک کے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی طبقہ کے نوجوانوں کے وظیفوں کو آپ کی حکومت نے ہتھیانے کا کام کیا ہے۔‘‘ کھڑگے نے اس پوسٹ میں وظیفوں یعنی اسکالرشپس میں ہوئی تخفیف کا ڈاٹا بھی پیش کیا ہے، اور لکھا ہے کہ ’’یہ شرمناک سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سبھی وظیفوں میں مودی حکومت نے نفع حاصل کرنے والوں کی بھاری تخفیف تو کی ہے، ساتھ ہی اوسطاً سال در سال 25 فیصد فنڈ بھی کم خرچ کیا ہے۔‘‘


کانگریس صدر کھڑگے نے مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے سوال پوچھا ہے کہ ’’جب تک ملک کے کمزور طبقات کے طلبا کو موقع نہیں ملے گا، ان کے ہنر کو فروغ نہیں ملے گا، تب تک ہم اپنے ملک کے نوجوانوں کے لیے ملازمتیں کیسے بڑھا پائیں گے؟‘‘ آخر میں وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’آپ کا ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کا نعرہ روزانہ کمزور طبقات کے ارمانوں کا مذاق اڑاتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔