’’مودی حکومت بات چیت کا بہانہ بھی کر رہی ہے اور کسانوں کو بدنام بھی کر رہی ہے‘‘

کانگریس نے سوشل میڈیا کے ذریعہ مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ کسانوں کی تحریک کا حل زراعت سے متعلق تینوں نئے قوانین کی منسوخی میں ہی ہے۔‘‘

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت احتجاجی کسانوں کے ساتھ بات چیت کا بہانہ کرکے کسانوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ اسے بھی معلوم ہے کہ کسانوں کی تحریک کا حل زراعت سے متعلق تینوں نئے قوانین کی منسوخی میں ہی ہے۔

پارٹی نے پیر کے اپنے آفیشل پیج پر ٹوئٹ کیا کہ "آج بی جے پی کی سلطنت 'ان داتا' (کسانوں) کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے۔ وہ بات چیت کا بہانہ بھی کر رہی ہے اور کسانوں کو بدنام بھی کر رہی ہے جبکہ اس کا حل کالے قوانین کے منسوخ کرنے میں ہی ہے"۔


کانگریس نے مزید کہا کہ " ان تینوں قوانین کو لانے والی بی جے پی کا سب سے بڑا جرم یہ ہے وہ اپنے دوستوں کی وفاداری میں ڈوب کر کسانوں سے بات چیت کیے بغیر کالے قوانین بنانے کا کام کیا ہے۔ سادہ سی بات ہے کہ جب ان قوانین میں کسانوں کی بات ہی نہیں ہے تو پھر ان قوانین سے کسان کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں"۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) میں اضافے کے نام پر بی جے پی کی فریب دہی کا سچ کسانوں کو پتہ چل گیا ہے۔ بی جے پی کاشتکاروں کی تذلیل کرنے میں کوئی کسر نہيں چھوڑی ہے اور یہ غلط حرکتیں صرف اس وجہ سے کی گئیں ہیں کہ کسانوں نے بی جے پی سلطنت کے کالے قوانین کو ماننے سے انکار کردیا ہے اور اپنے حقوق کے لئے متحد ہو کر آواز بلند کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔