مودی حکومت عدالتی شعبہ میں ’ڈر، گھبراہٹ، فکر اور جھجک‘ کا ماحول بنا رہی: کانگریس

کانگریس رکن پارلیمنٹ ابھشیک منو سنگھوی کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت نے ’ڈوزیر راج‘ کے غلط استعمال سے عدالتی شعبہ میں ’ڈر، گھبراہٹ، فکر اور جھجک‘ کا ماحول بنا دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

عدلیہ پر حملے کو لے کر کانگریس نے منگل کے روز بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ عدلیہ کے تئیں مودی حکومت کا نظریہ تین ’آئی‘ یعنی دھمکی، مداخلت اور اثر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ یکساں طور سے تین ’ایس‘ یعنی تخریب، ماتحتی اور عدلیہ کو متاثر کرنا قرار دیا جا سکتا ہے۔

راجدھانی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ’’تین آئی کے ساتھ تین ایس کا یہ خطرناک اشتراک قابل مذمت ہے۔ اب یہ ممکنہ قانونی حلقوں اور باہر دونوں میں سب سے بری طرح سے خفیہ رکھا گیا ہے کہ اس کنٹرول-سنکی، باریک مینجمنٹ اور ڈوزیر پریمی حکومت اور اس کی برسراقتدار پارٹی نے عدلیہ کے لیے کئی جوڑ توڑ پر مبنی پالیسیاں کی ہیں۔‘‘


کانگریس لیڈر نے مودی حکومت پر ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں تقرریوں میں قصداً تاخیر کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ مرکز عدالتی تقرری کی تجاویز میں ’بہت زیادہ لیکن چنندہ‘ تاخیر کر رہا ہے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ اس برسراقتدار پارٹی نے ’منمانے ڈھنگ سے منقسم‘ عدالتی تقرریوں کی فہرست کو منظوری دے دی ہے، جہاں کچھ تقرریاں ایک ہی عام فہرست سے ابتدائی تقرریوں کے کچھ مہینوں بعد کی گئی ہیں، جس سے ’ان کی یکسر سینئریٹی کو ناقابل تبدیل طور سے تعصب کا شکار بنایا جا رہا ہے۔‘‘

کانگریس رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت نے ’ڈوزیر راج‘ کے غلط استعمال سے عدالتی شعبہ میں ’ڈر، گھبراہٹ، فکر اور جھجک‘ کا ماھول بنایا ہے۔ انھوں نے برسراقتدار حکومت پر ’عدالتی اہلکاروں کے ایک طبقہ‘ کو نصب کرنے کی کوشش کرنے کا بھی الزام عائد کیا، جسے حکومت کے ذریعہ ’اپنے خود کے پیمانوں کے تئیں وفاداری، نظریات اور عزائم کے تجربات‘ پر جانچ کی گئی تھی۔


محمد زبیر معاملے کا تذکرہ کرتے ہوئے سنگھوی نے کہا کہ فیکٹ چیکر سے جڑے ضمانت معاملوں کی مخالفت کرنے کے لیے قانونی افسران کی پوری فوج تیار کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیغام کی اندیکھی کرتے ہوئے پیغام رساں کو گولی مارنے کے ایک بدتر معاملے میں، وہ (سینئر قانونی افسران) ان لوگوں کے دفاع میں بول رہے تھے جن کے غلط رویہ کو اس فیکٹ چیکر نے سب کے سامنے لایا ہے۔ یہ ایک افسوسناک منظر تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔