مودی اور بھاگوت 75 سال کی دہلیز پر، کانگریس نے کہا- ’اب ملک کو ملے گی آزادی‘

موہن بھاگوت کے 75 سال کے بعد سبکدوشی کے مشورے پر کانگریس نے نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ پون کھیڑا نے کہا کہ 11 ستمبر کو بھاگوت اور 17 ستمبر کو مودی 75 کے ہو رہے ہیں، اب ملک کو ان دونوں سے آزادی ملے گی

<div class="paragraphs"><p>مودی اور بھاگوت کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

مودی اور بھاگوت کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کے اس بیان پر کانگریس نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جب کوئی شخص 75 برس کی عمر کو پہنچ جائے تو اسے دوسروں کو موقع دینا چاہیے۔ کانگریس نے اس بیان کو نہ صرف وزیراعظم نریندر مودی کے لیے اشارہ قرار دیا بلکہ اسے ایک ’سیاسی خوشخبری‘ سے بھی تعبیر کیا۔

پون کھیڑا نے ویڈیو پیغام میں کہا، ’’موہن بھاگوت نے ایک خوشخبری دی ہے کہ 75 سال کی عمر کے بعد انسان کو دوسروں کو موقع دینا چاہیے۔ خوشخبری اس لیے ہے کہ 11 ستمبر کو موہن بھاگوت خود 75 سال کے ہو رہے ہیں اور 17 ستمبر کو نریندر مودی۔ میں اکثر سوچتا ہوں کہ اگر نریندر مودی سیاست میں نہ ہوتے تو کہاں ہوتے؟ شاید وہ بالی ووڈ میں ہوتے لیکن وہ بالی ووڈ میں نہیں گئے اور بالی ووڈ بچ گیا لیکن ملک نہیں بچ پایا!‘‘


انہوں نے مزید کہا، ’’گزشتہ 11 برسوں میں جس طرح ملک کے آئینی اداروں کو کمزور کیا گیا، اب وقت آ گیا ہے کہ ان دونوں افراد سے نجات ملے۔ 17 ستمبر کو ملک کو آزادی ملے گی، اور 11 ستمبر کو نجات کا پہلا قدم اٹھایا جائے گا۔‘‘

کانگریس کے ایک اور سینئر رہنما جے رام رمیش نے بھی بھاگوت کے بیان پر طنز کرتے ہوئے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا،
’’بیچارے ایوارڈ-جیوی وزیراعظم! جیسے ہی وہ وطن لوٹے، سنگھ سربراہ نے یاد دلایا کہ 17 ستمبر 2025 کو وہ 75 کے ہو جائیں گے مگر مودی جی بھی کہہ سکتے ہیں کہ بھاگوت جی خود بھی 11 ستمبر 2025 کو 75 سال کے ہو رہے ہیں۔ ایک تیر، دو نشانے!‘‘

واضح رہے کہ موہن بھاگوت ناگپور میں موروپنت پنگلے پر لکھی ایک کتاب کی رونمائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا،’’75 سال کی عمر میں جب کسی کو شال اوڑھائی جاتی ہے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ اب وہ پیچھے ہٹ جائے اور دوسروں کو موقع دے۔‘‘ اس بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں کہ آیا یہ اشارہ وزیراعظم نریندر مودی کے لیے ہے، جو آئندہ سال 75 برس کے ہو جائیں گے۔

شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے بھی کہا، ’’مودی جی نے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی جیسے قدآور لیڈروں کو 75 کے بعد ریٹائر کیا، اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا وہ خود اس اصول پر عمل کریں گے؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔