زلزلہ کے لگاتار جھٹکوں سے دہشت میں میزورم کے باشندے ، ٹینٹ میں گزر رہی راتیں

میزورم کے کئی گاؤں میں عارضی ٹینٹ قائم کیے گئے ہیں اور ضلع انتظامیہ نے ترپال، پانی کے بیرل، سولر لیمپ اور پرائمری ہیلتھ کِٹ وغیرہ مہیا کیا ہے۔

زلزلہ، تصویر یو این آئی
زلزلہ، تصویر یو این آئی
user

تنویر

گزشتہ ایک مہینے کے دوران ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں زلزلہ کے درجنوں جھٹکے محسوس کیے گئے، لیکن میزورم کی حالت انتہائی فکر انگیز ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ یہاں گزشتہ 18 جون سے لے کر اب تک تقریباً دو درجن بار زلزلہ آ چکا ہے۔ لگاتار آ رہے زلزلوں کی وجہ سے میزورم کے باشندے دہشت کے ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔ کچھ میڈیا ذرائع کے مطابق میانمار کی سرحد سے ملحق ریاست میزورم کے چار اضلاع، یعنی چمپئی، سیٹوال، سیاہا اور سیرشپ میں ہی 18 جون سے اب تک 22 مرتبہ زلزلہ آ چکا ہے اور اس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.2 سے 5.5 کے درمیان درج کی گئی ہے۔

زلزلہ کی دہشت لوگوں پر اس قدر طاری ہے کہ وہ کھلے میدانوں میں ٹینٹ لگا کر رات گزارنے کے لیے مجبور ہو گئے ہیں۔ چمپئی ضلع کے ڈپٹی کمشنر سی ٹی جوالی نے گزشتہ دنوں میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ لوگوں کے ذریعہ گاؤں میں عارضی ٹینٹ قائم کیے گئے ہیں اور ضلع انتظامیہ نے انھیں ترپال، پانی کے بیرل، سولر لیمپ اور پرائمری ہیلتھ کِٹ مہیا کرائی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ضعیفوں کے لیے بسکٹ اور کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔


جوالی کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں زلزلہ کے سبب 16 سے زائد گاؤں متاثر ہوئے ہیں اور چرچ و کمیونٹی ہال سمیت 170 سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چمپئی ضلع واقع ڈونگ تلینگ زلزلہ کے سبب بہت زیادہ متاثر ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں کم از کم پانچ عارضی ٹینٹ قائم کیے گئے ہیں۔ ڈونگ تلینگ ینگ میزو ایسو سی ایشن (وائی ایم اے) کے اسسٹنٹ سکریٹری جان جوتھنماویا فنائی نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ علاقے کے لوگوں میں دہشت ہے اور وہ اپنے گھروں میں رہنے سے ڈر رہے ہیں۔ یہی سبب ہے کہ بڑی تعداد میں ٹینٹ لگا کر لوگ وہیں رات گزار رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jul 2020, 5:40 PM