عدالت نے 400 غیر ملکی جماعتیوں کو سنائی خوشخبری، گھر واپسی کا راستہ صاف

جن ممالک سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت اراکین کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہو گئی ہے ان میں ملیشیا، نیپال، بنگلہ دیش، تھائی لینڈ اور آسٹریلیا وغیرہ شامل ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

کورونا بحران کے درمیان بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت اراکین کے لیے اچھی خبر سامنے آ رہی ہے۔ دہلی کے نظام الدین مرکز معاملہ میں مقدمات کا سامنا کر رہے بیرون ممالک کے 400 جماعتیوں کو دہلی واقع ساکیت کورٹ نے ملک واپس جانے کی اجازت دے دی ہے۔ ان سبھی تبلیغی جماعت اراکین نے اپنی سزا مکمل کر لی ہے اور نظام الدین مرکز کیس کے تعلق سے ساکیت عدالت نے ہدایت دی ہے کہ سبھی کے پاسپورٹ واپس کیے جائیں۔ عدالت نے کرائم برانچ اور کیس کے آئی او سے بھی غیر ملکی جماعتیوں کو ان کے ملک واپس بھیجنے کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

اس تعلق سے انگریزی نیوز پورٹل 'نیوز ٹریک' پر ایک خبر شائع ہوئی ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ عدالت کی ہدایت کے بعد کرائم برانچ نے سبھی 400 غیر ملکی جماعتیوں کے پاسپورٹ واپس کر دیئے ہیں۔ جن بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت اراکین کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہو گئی ہے ان کا تعلق ملیشیا، نیپال، بنگلہ دیش، تھائی لینڈ، آسٹریلیا وغیرہ سے ہے اور ان میں خوشی کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ کرائم برانچ نے نظام الدین مرکز کیس میں کچھ ضابطوں کی خلاف ورزی کا معاملہ غیر ملکی جماعتیوں کے اوپر عائد کیا تھا۔ کرائم برانچ کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک سے ہندوستان آئے ان جماعتیوں نے نظام الدین تبلیغی پروگرام میں شامل ہو کر ویزا قانون، بیرون ممالک قانون ضابطہ اور وبائی ایکٹ ضابطہ کو توڑنے کا عمل انجام دیا۔ عدالت میں جب اس تعلق سے چارج شیٹ داخل کی گئی تو ان سبھی جماعتیوں نے اپنی غلطی کا اعتراف کیا جس کے بعد عدالت نے ان پر نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 ہزار سے 10 ہزار روپے تک کا جرمانہ عائد کر کے چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jul 2020, 2:58 PM