مودی حکومت کی بات نہیں مانے گا میزورم، میانمار کے پناہ گزینوں کا بایومیٹرک ڈاٹا جمع کرنے سے انکار

مرکزی حکومت نے میزورم اور منی پور کی حکومتوں کو اپنی ریاستوں میں غیر قانونی پناہ گزینوں کے بایومیٹرک اور دیگر تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت دی تھی، لیکن میزورم نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پناہ گزینوں کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

پناہ گزینوں کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

میرزورم حکومت نے میانمار کے پناہ گزینوں سے متعلق آج ایک انتہائی اہم فیصلہ کیا ہے جو مرکز کی مودی حکومت کے خلاف جا رہا ہے۔ دراصل میزورم حکومت نے مودی حکومت کی ایک ہدایت کو نظر انداز کرتے ہوئے ریاست میں میانمار کے پناہ گزینوں کا بایومیٹرک ڈاٹا جمع نہیں کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ رواں سال اپریل میں مرکزی وزارت داخلہ نے میزورم اور منی پور دونوں کی حکومتوں کو اپنی اپنی ریاستوں میں غیر قانونی پناہ گزیوں کے بایومیٹرک اور دیگر تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت دی تھی۔ یہ دونوں ریاستیں میانمار کی سرحد سے ملتی ہیں، اسی وجہ سے مرکزی حکومت نے ہدایت جاری کی تھی۔

جون ماہ میں مرکزی حکومت نے ریاستوں کو ہدایت دی تھی کہ مہم ستمبر کے آخر تک مکمل ہو جانا چاہیے۔ اس نے دونوں ریاستوں کو ایک منصوبہ تیار کرنے اور عمل درآمد شروع کرنے کی ہدایت دی۔ میزورم حکومت نے میانمار میں فوج کی کارروائی سے بھاگ رہے پناہ گزینوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں۔ اس نے پہلے بھی سرحد بند کرنے کے مرکزی حکومت کے احکامات کو نظر انداز کیا تھا۔


میزورم کی بات کریں تو اس شمال مشرقی ریاست میں رواں سال اسمبلی انتخاب بھی ہونے ہیں۔ اب جبکہ جورمتھانگا کی قیادت والی میزو نیشنل فرنٹ (ایم این ایف) حکومت نے کہا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کا بایومیٹرک ڈاٹا جمع نہیں کرے گی۔ اس کے علاوہ منی پور حکومت نے بھی وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ منی پور نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے افسروں کی مدد سے 29 جولائی کو عمل شروع کیا، لیکن وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ وہ مرکز سے مدت کار ایک سال بڑھانے کے لیے کہیں گے، کیونکہ جاری تشدد کے سبب اس عمل میں تاخیر ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔