راہل گاندھی کے وائناڈ دفتر پر حملہ کا لمحہ در لمحہ تفصیلات، جانیں کیسے کیا ہوا؟

حیرانی کی بات یہ ہے کہ راہل گاندھی کے وائناڈ دفتر پر حملہ پولیس کے سامنے ہوا، واقعہ کے وقت ڈپٹی ایس پی سمیت کئی پولیس افسران موقع پر موجود تھے لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا۔

تصویر ایشلن میتھیو
تصویر ایشلن میتھیو
user

ایشلن میتھیو

وائناڈ: کیرالہ کے وائناڈ میں راہل گاندھی کے دفتر پر اس وقت حیران کن واقعہ پیش آیا جب سی پی آئی (ایم) کی ایک طلبہ ونگ اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کے کارکنوں نے 24 جون کو سہ پہر 3 بجے سے 4.30 بجے کے درمیان حملہ کیا۔

ایس ایف آئی کارکنوں کا ایک گروپ دوپہر 3 بجے کے قریب کلپٹا کے کیناٹی میں گوتم ٹاور پر واقع وائناڈ ایم پی کے دفتر کے باہر جمع ہوا۔ اس عمارت میں دو حصوں میں ایک اسپتال اور میڈیکل اسکیننگ سینٹر بھی موجود ہے۔ یہ لوگ عمارت کی پارکنگ میں اس مقام پر جمع ہوئے جہاں ایمبولینسیں کھڑی ہوتی ہیں۔


ایس ایف آئی کے احتجاج کے دوران تقریباً 50 شرپسند عمارت کی پہلی منزل پر پہنچ گئے اور راہل گاندھی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔ کچھ شرپسندوں نے دفتر کی پچھلی کھڑکی کھول دی جس کے بعد بہت سے لوگ اندر گھس گئے اور ہنگامہ کیا۔

راہل گاندھی کے وائناڈ دفتر پر حملے کی لمحہ در لمحہ تفصیلات، جانیں کیسے کیا ہوا؟

ایس ایف آئی کے غنڈوں نے نہ صرف راہل گاندھی کے دفتر میں تباہی مچائی بلکہ املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔ بلکہ وہاں موجود ملازمین پر حملہ کیا اور ان کی پٹائی بھی کی۔ حملے کے وقت دفتر میں موجود ملازمین نے بتایا کہ ایس ایف آئی کے لوگ ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک ایم پی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کرتے رہے۔ اس دوران ایک گروپ دفتر کے باہر بھی مظاہرہ کرتا رہا۔


حیرت کی بات یہ ہے کہ سب کچھ پولیس کے سامنے ہوا۔ واقعہ کے وقت ڈپٹی ایس پی سمیت کئی پولیس افسران موقع پر موجود تھے لیکن انہوں نے ایس ایف آئی ارکان کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف تماشائی بن کر دیکھتے رہے۔ واقعہ کے ایک ویڈیو سے ایسا لگتا ہے کہ ریاستی پولیس امن و امان برقرار رکھنے کے بجائے ایس ایف آئی کے ارکان کی حفاظت کر رہی تھی۔

خیال رہے کہ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین وزارت داخلہ کا قلمدان بھی سنبھال رہے ہیں اور ریاستی پولیس بھی ان کے ہاتھ میں ہے، لیکن پولس اس سارے واقعہ کو عام شہری کی طرح دیکھتی رہی اور ایس ایف آئی کے غنڈوں نے کھلے عام راہل گاندھی کے دفتر میں تباہی مچائی۔


ایم پی کے ملازم آگسٹین کو اس حد تک مارا پیٹا گیا کہ انہیں سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی، سینے میں درد بھی ہو رہا تھا لیکن پولیس نے کارروائی کرنے سے انکار کر دیا۔ یہی نہیں کئی بار طبی امداد کی درخواست کے بعد بھی پولیس کی جانب سے کوئی مدد نہیں ملی۔ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

اس دوران علاقے کے کانگریس کارکنان حملے کی خبر سن کر راہل گاندھی کے دفتر پہنچ گئے۔ کانگریس کارکنوں نے پولیس سے حملہ روکنے کے لیے کہا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس کو لے کر کانگریس کارکنوں اور پولیس کے درمیان بحث بھی ہوئی۔ اس کے بعد پولیس نے حملہ روکنے کے بجائے کانگریس کارکنان پر لاٹھی چارج کیا۔


پولیس کے لاٹھی چارج میں کم از کم چار کانگریس کارکن شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں وائناڈ اور کلپٹا اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ کانگریس کلپٹا منڈلم کے صدر گریش کے ہاتھ میں کئی فریکچر آئے ہیں۔ ایک اور کارکن بنشاد کو بھی پولیس نے بے دردی سے پیٹا ہے اور ان کے کندھے میں فریکچر ہے۔ کلپیٹا منڈلم کے سابق صدر راجندرن کو گھٹنے میں شدید چوٹ آئی ہے، ڈنٹو جوس کی تو کھوپڑی میں فریکچر آیا ہے۔

ریاستی حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ نیشنل ہیرالڈ نے واقعہ پر تبصرہ کرنے اور تحقیقات کے بارے میں پیشرفت پر وائناڈ کے ایس پی اروند سوکمار سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔