یو پی: مرینا میں خاتون فوریسٹ افسر پر کانکنی مافیا کا حملہ، 2 ماہ میں نویں بار قتل کی کوشش

فوریسٹ افسر شردھا پانڈھیر پر گزشتہ دو ماہ میں مافیاؤں کی جانب سے کیا گیا یہ نواں حملہ ہے۔ کچھ سال پہلے ہی یہاں آئی پی ایس افسر نریندر کمار کا مافیاؤں نے قتل کر دیا تھا۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں غیر قانونی کانکنی کے لیے بدنام مرینا میں کانکنی مافیاؤں کی دہشت ایک بار پھر دیکھنے کو ملی ہے۔ بدھ کی شب کانکنی مافیا کے لوگوں نے خاتون فوریسٹ افسر شردھا پانڈھیر پر حملہ کر دیا۔ پانڈھیر پر یہ گزشتہ دو مہینے میں نواں حملہ بتایا جا رہا ہے۔ کچھ سال پہلے ہی یہاں آئی پی ایس افسر نریندر کمار کا مافیاؤں نے قتل کر دیا تھا۔

خبروں کے مطابق محکمہ جنگلات کی سب ڈویژنل افسر شردھا پانڈھیر بدھ کی شب کو سیکورٹی فورس اور محکمہ جنگلات کے عملے کے ساتھ گشت پر تھیں۔ اسی دوران انھیں غیر قانونی ریت سے بھری گاڑیاں ملیں تو انھیں روکا اور ضبط کر لیا۔ اس کی خبر دیو گڑھ تھانہ کی پولس کو دی گئی، لیکن مدد نہیں ملی۔ اس کے بعد پانڈھیر کے ساتھ جو سیکورٹی اہلکار تھے، وہی ضبط گاڑی کو تھانہ لے جانے لگے۔ لیکن راستے میں پٹھان پورہ گاؤں میں کچھ لوگوں نے کنٹیلے تار ڈال کر ان کا راستہ روک دیا اور محکمہ جنگلات کی ٹیم پر حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں کے پاس بندوق، فرسا، لاٹھی وغیرہ اسلحے تھے۔ اس دوران بھیڑ نے فوریسٹ افسر پانڈھیر پر حملہ کر دیا، لیکن ایک سیکورٹی جوان نے بچاؤ کیا تو اس کے ہاتھ میں چوٹ آ گئی۔


فوریسٹ افسر شردھا پانڈھیر نے میڈیا کو بتایا کہ جب انھوں نے دیہی عوام اور مافیا کے لوگوں سے پوچھا کہ پولس انھیں کیوں نہیں روک رہی ہے تو انھوں نے بتایا کہ وہ پولس کو انٹری فیس دے رہے ہیں۔ فوریسٹ افسر کا الزام ہے کہ پولس بالکل بھی تعاون نہیں کر رہی ہے۔ بدھ کی رات بھی پولس خبر دینے کے باوجود نہیں آئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔