تمل ناڈو: کے کے ای پی پی میں مہاجر مزدوروں کا مظاہرہ، دو پولیس اہلکار زخمی

اب صورت حال قابو میں ہے لیکن کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے کے کے این پی پی کیمپس میں تقریباً 200 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ احتیاطاً فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی موقع پر موجود ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ترونلویلی: تمل ناڈو کے کوڈنکلم نیوکلیئر پاور پروجیکٹ (کے کے این پی پی) کیمپس میں مہاجر مزدور مظاہرہ کے دوران مشتعل ہوگئے اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کردیا، جس میں ایک خاتون پولیس انسپکٹر سمیت دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

مظاہرین مہاجر مزدور کورونا وبا کووڈ-19 کے پیش نظر اپنی آبائی ریاست بھیجنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ایک سینئر پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ کوڈنکلم پولیس تھانہ کے ایک پولیس کانسٹبل سکتیویل جو اپنے موبائیل فون سے مہاجر مزدوروں کے ذریعہ منعقدہ احتجاجی مظاہرے کی ریکارڈنگ کر رہا تھا۔ اچانک مشتعل بھیڑ نے پتھراؤ کردیا جس سے اس کے سر میں چوٹ لگی ہے۔ پولیس انسپکٹر جگیتا بھی اس دوران زخمی ہوگئیں۔


مظاہرہ کرنے والے مزدور اپنی آبائی ریاست نہ بھیجنے کی وجہ سے غصے میں تھے اور ٹھیکیداروں کے این پی پی افسران کے خلاف نعرہ بازی کر رہے تھے۔ کیمپس میں پولیس کی تعیناتی کے بعد حالات کو قابو میں کرلیا گیا۔

ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ مختلف ریاستوں کے 5000 مزدور ری ایکٹر تین وچار اور کے کے این پی پی کمپلیکس میں ری ایکٹر پانچ وچھ کی تعمیر کے لئے کام کرتے ہیں۔ اس کے اندر ہی ان کے رہنے کے لئے عارضی شیڈ بنے ہوئے ہیں۔ حکام نے کورونا وائرس کے انفکشن کو روکنے کے لئے انہیں کے کے این پی پی احاطہ سے باہر کام کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظر ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد یہاں تعمیری کام پر روک لگا دی گئی تھی۔


مرکزی حکومت کی جانب سے نرمی کے بعد چار مئی سے نیوکلیئر کمپلیکس میں تعمیری سرگرمیاں شروع ہوئیں۔ ڈیڑھ ہزار سے زیادہ مزدوروں نے حالانکہ دن میں کام کیا اور بعد میں وہ کے کے این پی پی میں ٹھیکیداروں سے اپنے گاؤں جانے کی اپیل کی اور دھرنے پر بیٹھ گئے۔ کے کے این پی پی حکام کی مداخلت پرمظاہرہ ختم کرنے کے بعد مزدور کام پر لوٹ گئے۔ اس کے بعد کم از کم 3341 مزدوروں نے گھر واپس جانے کے لئے اپنا نام رجسٹرڈ کروایا، جس میں بیشتر بہار اور جھارکھنڈ کے مزدوور ہیں۔

اس درمیان صورت حال معمول پر آنے کے بعد چیرنماہی کے ڈپٹی کلکٹر پرتیک تائل، ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ترونیلویلی رینج) پروین کمار ابنپو اور کے کے این پی پی کے سینئر حکام نے مظاہرین کے ساتھ بات چیت کی۔ اب صورت حال قابو میں ہے لیکن کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے کے کے این پی پی کیمپس میں تقریباً 200 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ احتیاطاً فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی موقع پر موجود ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔