’میں آپ کی سائیکل لے کر جا رہا ہوں، معاف کر دینا‘ ایک چور کا معافی نامہ

بے بسی اور لاچاری میں ایک مجبور مہاجر مزدور نے سائیکل چوری تو کی، لیکن اس کے مالک کے نام ایک جذباتی خط بھی چھوڑ گیا، چند الفاظ پر مبنی مجبور مزدور کا یہ معافی نامہ سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے دوران مہاجر مزدوروں کی زندگی لگاتار اجیرن بنی ہوئی ہے اور وہ اپنی وطن واپسی کے لئے بے تاب نظر آ رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے سبب روزی روٹی سے محروم ہو چکے یہ مزدور اپنے گھروں کو لوٹنے کے لئے جد و جہد کر رہے ہیں۔ حالات سے مجبور ایک مزدور نے راجستھان کے بھرت پور میں ایک سائیکل چرائی اور سائیکل مالک کے نام ایک جذباتی خط چھوڑ گیا۔ مزدور کی طرف سے سائیکل مالک کے نام چھوڑا گیا یہ خط اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

خط میں مزدور نے سائیکل کے مالک کو اپنی مجبوریاں گنائیں، سائیکل کو ساتھ لے کر جانے کی اطلاع دی داور سائکل کے مالک سے معافی بھی مانگی۔ یہ خط اتنا جذباتی ہے کہ سائیکل مالک کا دل بھی اسے پڑھ کر پگھل گیا اور سائیکل جانے کا غم بھی جاتا رہا۔


سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے خط میں چور نے نمستے کے ساتھ شروعات کی ہے اور لکھا، ’’میں آپ کی سائیکل لے کر جا رہا ہوں۔ ہو سکے تو مجھے معاف کر دینا جی، کیونکہ میرے پاس گھر جانے کے لئے کوئی سواری نہیں ہے۔ میرا ایک بچہ ہے، اس کے لئے مجھے ایسا کرنا پڑا۔ بچہ معذور ہے اور چل نہیں سکتا، ہمیں بریلی تک جانا ہے۔‘‘ چور نے آخر میں لکھا ’آپ کا قصور وار ایک مسافر، مزدور اور مجبور، محمد اقبال خان، بریلی۔ اس خط سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس شخص کو کتنی مجبوری میں ایسا قدم اٹھانا پڑا ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو اس معصوم کی چوری پر غصہ نہیں آ رہا بلکہ دل سے سرد آہ نکل رہی ہے۔

بھرت پور کے رہائشی جس کی سائیکل چوری ہوئی ہے اس کا نام صاحب سنگھ ہے۔ صاحب سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’سائیکل صبح کے وقت دالان سے غائب ہوئی تھی اور مجھے اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ چوری کر لی گئی ہے۔ لیکن بعد میں جب جھاڑو لگاتے وقت خط کے ذریعے معلوم ہوا کہ کوئی مجبور شخص سائیکل لے گیا ہے تو اب کوئی ملال نہیں رہا۔‘‘ صاحب سنگھ نے مزید کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ سائیکل حقیقی معنی میں کسی کے کام آ سکی۔ انہوں نے کہا کہ دالان میں متعدد چیزیں پڑی ہوئی تھیں لیکن اس مجبور شخص نے کسی چیز کو ہاتھ نہیں لگایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 May 2020, 3:40 PM