منریگا کا نام بدلنے کا معاملہ: عمران پرتاپ گڑھی کا سوال- ’گاندھی کے نام سے کیا تکلیف ہے؟‘
منریگا کا نام بدلنے کی تجویز پر عمران پرتاپ گڑھی نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ گاندھی کے نام سے اعتراض سمجھ سے پرے ہے، کیونکہ گاندھی عالمی احترام کی علامت اور منریگا غریبوں کی اہم اسکیم ہے

نئی دہلی: مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا) کا نام بدل کر مجوزہ طور پر ’وکست بھارت–جی رام جی یوجنا‘ رکھنے کی تجویز کی اپوزیشن کی جانب سے مخالفت کی جا رہی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے سخت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر نشانہ سادھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس پوری مشق سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ موجودہ حکومت کو مہاتما گاندھی کے نام سے بنیادی سطح پر اعتراض ہے۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ جب بھی کسی سرکاری اسکیم، ادارے یا عوامی پروگرام کے ساتھ گاندھی کا نام جڑا ہوتا ہے، تو اسے ہٹانے یا بدلنے کی کوششیں شروع ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسی سوچ ہے اور حکومت ملک کو کس سمت لے جانا چاہتی ہے۔ ان کے مطابق گاندھی صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں امن، عدم تشدد اور انسان دوستی کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔
کانگریس رکنِ پارلیمنٹ نے کہا کہ دنیا کے مختلف ملکوں میں مہاتما گاندھی کے مجسمے نصب ہیں اور وہاں لوگ انہیں احترام کے ساتھ خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر حیرت ظاہر کی کہ اپنے ہی ملک میں غریبوں اور مزدوروں کے لیے چلائی جانے والی ایک اہم فلاحی اسکیم سے گاندھی کا نام ہٹانے کی بات کی جا رہی ہے۔
پرتاپ گڑھی نے یاد دلایا کہ منریگا کروڑوں دیہی خاندانوں کے لیے روزگار اور معاشی تحفظ کا اہم ذریعہ رہی ہے۔ یہ اسکیم دیہات میں کام کے مواقع فراہم کر کے نقل مکانی کم کرنے اور مقامی معیشت کو سہارا دینے میں مددگار ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی کو اپنا 2014 کا بیان یاد رکھنا چاہیے، جس میں انہوں نے منریگا کو پچھلی حکومت کی ’’یادگار‘‘ قرار دیا تھا۔ آج وہی حکومت اس اسکیم کو جاری بھی رکھے ہوئے ہے اور اس کا نام بدل کر اس کی معنویت گھٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی چاہے جتنی کوشش کر لے، وہ مہاتما گاندھی کے قد کو کم نہیں کر سکتی۔ جب بھی جی-20 جیسے عالمی پروگرام منعقد ہوتے ہیں اور دنیا کے بڑے رہنما ہندوستان آتے ہیں، تو وہ راج گھاٹ جا کر گاندھی جی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ گاندھی کا مقام عالمی سطح پر کس قدر بلند ہے۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ آج اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس ہے، اس لیے وہ نام بدل سکتی ہے لیکن جب کانگریس برسراقتدار آئے گی تو مہاتما گاندھی کے نام سے مزید فلاحی اسکیمیں شروع کی جائیں گی، تاکہ ان کے نظریات کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ گاندھی کا نام محض ایک لفظ نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے، جسے مٹایا نہیں جا سکتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔