رکن اسمبلی اننت سنگھ عدالت میں پیش، بھیجے گئے جیل

رکن اسمبلی سنگھ کو باڑ کے انچارج ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ پی کے تیواری کی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ عدالت نے انہیں 30 اگست تک کی عدالتی حراست میں پٹنہ کے سنٹرل جیل بیور بھیجنے کا حکم دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

باڑ: غیر قانونی ہتھیار اے کے 47 اور گرینیڈ برآمدگی کیس میں دہلی کے ساکیت کورٹ میں خود سپردگی کرنے والے بہار کے موکاما سے آزاد رکن اسمبلی اننت سنگھ کو آج سخت سیکورٹی کے درمیان باڑ کے ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ پی کے تیواری کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں پٹنہ کی جیل بھیج دیا گیا۔

اس سے پہلے رکن اسمبلی سنگھ کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان پٹنہ کے جے پرکاش نارائن بین الاقوامی ہوائی اڈہ سے براہ راست باڑ لے جایا گیا۔ اتوار ہونے سے کورٹ کے بند رہنے کے سبب رکن اسمبلی کو باڑ کے انچارج ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ پی کے تیواری کی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ عدالت نے انہیں 30 اگست تک کی عدالتی حراست میں پٹنہ کے سنٹرل جیل بیور بھیجنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد رکن اسمبلی سنگھ کو پولس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) کے کے مشرا اور ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ لپی سنگھ کی قیادت میں سخت سیکورٹی گھیرے میں پولس لے کر پٹنہ کے لئے روانہ ہو گئی۔


پولس نے اس سال 16 اگست کو باڑا بلاک کے لدما گاؤں میں واقع رکن اسمبلی سنگھ کے آبائی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا جہاں سے ایک اے کے -47 رائفل اور دو ہنڈگرینیڈ برآمد کیے گئے تھے۔ اس معاملے میں رکن اسمبلی سنگھ مفرور تھے۔ پٹنہ پولس نے انہیں گرفتار کرنے کے لئے کئی ٹھکانوں پر چھاپے مارے تھے۔ دریں اثنا رکن اسمبلی نے بہار کی پولس سے جان کو خطرہ بتایا تھا۔

ہتھیار برآمدگی معاملے میں فرار چل رہے رکن اسمبلی نے نئی دہلی کے ساکیت کورٹ میں 23 اگست کو خودسپردگی کر دی، جس کے بعد انہیں تہاڑ جیل میں رکھا گیا تھا۔ پٹنہ سے گئی پولس کی خصوصی ٹیم نے ہفتہ کے روز 24 اگست کو ساکیت کورٹ میں چار دنوں کی ٹرانزٹ ریمانڈ کی عرضی دی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ 48 گھنٹے کے اندر سنگھ کو باڑ کی عدالت میں پیش کیا جائے۔ سنگھ کو پٹنہ سے دہلی لانے گئی پولس ٹیم کی قیادت باڑ کی ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ لپی سنگھ نے کی۔ رکن اسمبلی سنگھ نے جمعہ کی رات تہاڑ جیل میں گزاری۔ عدالت نے رکن اسمبلی کو پیر دوپہر تک باڑ کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔