گپکار اعلامیہ کے دستخط کنندگان کی میٹنگ 15 اکتوبر کو، محبوبہ مفتی بھی ہوں گی شریک

عمر عبداللہ نے میٹنگ سے متعلق میڈیا کو بتایا کہ "اس مجوزہ میٹنگ کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بحث ہوگی۔ گپکار اعلامیہ کے حوالے سے آئندہ کا ایجنڈا کیا رہے گا اس پر بات چیت ہوگی۔"

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: نیشنل کانفرنس صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو اپنی رہائش گاہ پر گپکار اعلامیے کے دستخط کنندگان کی میٹنگ طلب کر لی ہے۔ جمعرات کو سہ پہر چار بجے منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی شرکت کریں گی۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، جنہوں نے بدھ کو اپنے والد فاروق عبداللہ کے ہمراہ محبوبہ مفتی سے ملاقات کی، نے یہ جانکاری میڈیا کو دی۔

عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی سے ملاقات کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ "جہاں تک سیاسی گفتگو کی بات ہے اس کے لئے ہم نے جمعرات کا دن مقرر کیا ہے۔ جناب فاروق عبداللہ نے محبوبہ مفتی سے گزارش کی کہ وہ جمعرات کو چار بجے ان کے گھر پر تشریف لائیں۔ گپکار اعلامیے کے سبھی دستخط کنندگان کو فاروق عبداللہ نے میٹنگ کے لئے دعوت دی ہے۔ محبوبہ جی نے کہا کہ وہ اس میٹنگ میں شرکت کریں گی۔"


عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ "اس مجوزہ میٹنگ کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بحث ہوگی۔ گپکار اعلامیہ کے حوالے سے آئندہ کا ایجنڈا کیا رہے گا اس پر بات چیت ہوگی۔" بتادیں کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی سے ایک روز قبل بی جے پی کو چھوڑ کر باقی تمام جماعتوں کے رہنما فاروق عبداللہ کی گپکار رہائش گاہ پر جمع ہوئے تھے اور 'گپکار اعلامیہ' جاری کیا تھا۔

اعلامیے کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اگر مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم یا ریاست کو تقسیم کرنے کی کوئی کوشش کی جاتی ہے تو اس کے خلاف متحدہ طور پر جدوجہد کی جائے گی۔ اعلامیے کے دستخط کنندگان میں نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، جموں وکشمیر پردیش کانگریس صدر غلام احمد میر، سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی، جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون، جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ وغیرہ شامل ہیں۔


عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ محبوبہ مفتی سے ملاقات کے دوران سیاسی امور پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم دونوں یہاں محبوبہ مفتی سے ملاقات کرنے کے لئے آئے تھے۔ لگ بھگ ساڑھے 14 ماہ کے عرصے کے بعد سپریم کورٹ کی مداخلت کے نتیجے میں محبوبہ جی کو گزشتہ رات رہا کیا گیا۔ ہم آج بنا کسی سیاسی مقصد کے صرف ان کا حال پوچھنے آئے ہیں۔ ان کی خبر پرسی کے لئے آئے ہیں۔" دریں اثنا محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں فاروق عبداللہ کا ان کے گھر پر تشریف لانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم یک جٹ ہو کر مثبت تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔