محبوبہ مفتی کو سرکاری رہائش خالی کرنے کا حکم، عمر عبداللہ سے بھی خالی کرایا جا چکا ہے بنگلہ

مرکزی حکومت نے 2020 میں ریاست کے سابق وزرائے اعلیٰ کو تاحیات سرکاری رہائش کی سہولت دینے والے قانون میں تبدیلی کر دی تھی، جس کے بعد سب سے پہلے عمر عبداللہ کو سرکاری بنگلہ خالی کرنا پڑا تھا۔

محبوبہ مفتی، تصویر قومی آواز/ویپن
محبوبہ مفتی، تصویر قومی آواز/ویپن
user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی کو جمعہ کے روز افسران نے سری نگر کے ہائی سیکورٹی والے گپکار روڈ پر ملی سرکاری رہائش کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل ریاست کے ایک دیگر سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے بھی سرکاری رہائش خالی کرایا جا چکا ہے۔

جموں و کشمیر حکومت کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریاست کے محکمہ وسائل نے محبوبہ مفتی کو نوٹس دے کر گپکار روڈ پر واقع فیئر ویو رہائش کو جلد از جلد خالی کرنے کو کہا ہے۔ فیئر ویو محبوبہ مفتی اور ان کے والد مفتی محمد سعید کی سرکاری رہائش تھی جب وہ وزیر اعلیٰ تھے۔


واضح رہے کہ 2020 میں مرکزی حکومت نے ریاست میں سابق وزرائے اعلیٰ کو تاحیات سرکاری رہائش کی سہولت کی اجازت دینے والے قانون میں تبدیلی کر دی تھی۔ اس کے بعد ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو بھی گزشتہ سال گپکار روڈ واقع ان کی سرکاری رہائش سے بے دخل کر دیا گیا تھا۔

حالانکہ ذرائع نے بتایا کہ محبوبہ مفتی کو ان کی سیکورٹی کو دھیان میں رکھتے ہوئے متبادل رہائش کی پیشکش کی گئی ہے۔ لیکن اب یہ مفتی محبوبہ پر منحصر ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے پیشکش کی گئی رہائش کی سہولت لیتی ہیں یا اپنی نجی رہائش میں رہنا پسند کرتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔