محبوبہ مفتی پاسپورٹ کے لئے عدالت سے رجوع، ’پولیس ویریفکیشن میں غیر ضروری تاخیر‘

محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں نے متعلقہ پولیس افسر کے سامنے بھی ویریفکیشن کے لئے ضروری کاغذات جمع کیے تاکہ وہ متعلقہ دفتر کو اپنی رپورٹ بھیج سکیں۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے اپنی رپورٹ نہیں بھیجی۔

محبوبہ مفتی / آئی اے این ایس
محبوبہ مفتی / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پاسپورٹ کی اجرائی میں مداخلت کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ ان کا الزام ہے ان کے پاسپورٹ اجرا کے لیے پولیس وریفکیشن فراہم کرنے میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر غیر ضروری تاخیر کی جا رہی ہے۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں دائر عرضی میں محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ میرے پاسپورٹ کی معیاد 31 مئی 2019 کو ختم ہوئی جس کے پیش نظر میں نے ریجنل پاسپورٹ دفتر سری نگر میں اس کی تجدید کے لئے درخواست جمع کی۔ انہوں نے کہا کہ ضوابط کے مطابق مجھے ایک ماہ کے اندر اندر پاسپورٹ ملنا چاہئے تھا لیکن پاسپورٹ کی پولیس ویریفکیشن نہ ہونے کے باعث تجدید نہیں کی گئی۔


موصوفہ نے کہا کہ میں نے متعلقہ پولیس افسر کے سامنے بھی ویریفکیشن کے لئے ضروری کاغذات جمع کیے تاکہ وہ متعلقہ دفتر کو اپنی رپورٹ بھیج سکیں۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ایسا لگتا ہے کہ متعلقہ افسر نے نا معلوم وجوہات کی بنا پر اپنی رپورٹ آر پی او دفتر نہیں بھیجی۔

موصوفہ نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ متعلقین کو ان کے حق میں پاسپورٹ جاری کرنے کی تاکید کریں جو ان کا بنیادی حق ہے۔ دریں اثنا یو این آئی نے جب اس سلسلے میں ریجنل پاسپورٹ افسر سری نگر بی بی ناگر کے ساتھ رابطہ کیا تو انہوں نے کہا ہم نے محبوبہ مفتی کی پاسپورٹ کی تجدید کی درخواست پر کارروائی شروع کی تھی لیکن پولیس ویریفکیشن کی عدم فراہمی کی وجہ سے وہ التوا میں پڑ گیا۔


انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی درخواست دہندہ کی درخواست پر فوری طور پر کام شروع کرتے ہیں اور کم سے کم وقت میں اس کا کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ موصوف نے کہا کہ پاسپورٹ کی اجرائی کے لئے ہمیں تمام تر قواعد و ضوابط کا خیال رکھنا پڑتا ہے اور پاسپورٹ اجرا کرنے کے لئے پولیس ویریفکیشن کا ہونا لازمی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔