محبوبہ مفتی نے کیا ستیہ پال ملک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان

محبوبہ مفتی کا ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ میرے روشنی ایکٹ کا بنفیشری ہونے کے متعلق ستیہ پال ملک کی باتیں سراسر غلط ہیں میری قانونی ٹیم ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔

محبوبہ مفتی اور ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے این ایس
محبوبہ مفتی اور ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ستیہ پال ملک، جو اس وقت میگھالیہ کے گورنر ہیں، نے محبوبہ مفتی پر روشنی ایکٹ کے تحت سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔

محبوبہ مفتی نے ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری قانونی ٹیم اس بیان پر ستیہ پال ملک کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موصوف گورنر کو اختیار ہے کہ وہ اپنے بیان کو واپس لے سکتے ہیں بصورت دیگر میں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کروں گی۔ یہ باتیں انہوں نے بدھ کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں کہیں۔


ان کا ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ ’میرے روشنی ایکٹ کا بنفیشری ہونے کے متعلق ستیہ پال ملک کی باتیں سراسر غلط ہیں میری قانونی ٹیم ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ ان (ستیہ پال ملک) کو اختیار ہے کہ وہ اپنے تبصرے کو واپس لیں بصورت دیگر میں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کروں گی‘۔

محبوبہ مفتی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ستیہ پال ملک کے بیان کے اس حصے کا ویڈیو بھی اپ لوڈ کیا ہے جس میں وہ ان (محبوبہ مفتی) پر روشنی ایکٹ کے تحت زمین پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس ویڈیو میں ستیہ پال ملک کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’ڈاکٹر فاروق عبداللہ روشنی ایکٹ لائے اور کہا کہ اس کے تحت سرکاری زمین کو فرخت کریں گے اور جو آمدنی ہوگی اس سے بجلی کا نظام سدھاریں گے۔ بجلی کا نظام تو نہیں سدھارا لیکن ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے بیٹے اور محبوبہ مفتی کو پلاٹ مل گئے‘۔


ستیہ پال ملک ویڈیو میں مزید کہتے ہیں ک ’میں نے جموں کے کمشنر سے کہا کہ وہ جموں میں سرکاری زمین کا سروے کریں انہوں نے کہا کہ یہاں کافی زمین خالی پڑی ہے لیکن آپ کے چلے جانے کے بعد یہ لوگ اس پر قبضہ کریں گے، محبوبہ کے آدمی کو تو دیر ہی نہیں لگتی ہے قبضہ کرنے میں وہ تو بھینس باندھ کے کہتا ہے کہ یہ میری زمین ہے‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔