یو پی: شیوپال کے گھر اویسی، راجبھر اور چندرشیکھر کی میٹنگ سے سیاسی ماحول گرم

اویسی اور راجبھر کی قیادت میں ’بھاگیداری سنکلپ مورچہ‘ تیار ہو رہا ہے جس میں کئی چھوٹی پارٹیاں شامل ہوں گی، اس اتحاد میں اب سیٹ شیئرنگ کو لے کر بات چیت بھی شروع ہو گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخاب کو لے کر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ ہمیشہ بڑی پارٹیاں اپنے ساتھ چھوٹی پارٹیوں کو جوڑ کر ایک مضبوط اتحاد بنانے کی کوشش کرتی رہی ہیں، لیکن اس بار یو پی میں چھوٹی چھوٹی پارٹیاں مل کر ایک ایسا اتحاد بنانے کے لیے پرجوش نظر آ رہی ہیں جو بڑی پارٹیوں کو جھٹکا دے سکتی ہیں۔ اسی ضمن میں آج پرگتی شیل سماجوادی پارٹی کے سربراہ شیوپال یادو کے گھر پر اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی، سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی سربراہ اوم پرکاش راجبھر اور آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد کی میٹنگ ہوئی۔

’آج تک‘ پر اس تعلق سے ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ بدھ کی شام ہوئی اس میٹنگ نے اتر پردیش میں سیاسی ماحول کو انتہائی گرم کر دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چاروں لیڈروں کی میٹنگ تقریباً ایک گھنٹے تک چلی، اور جب لیڈران باہر نکلے تو میڈیا سے کچھ بھی بات نہیں کی۔ حالانکہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں یو پی اسمبلی انتخاب کو لے کر سنجیدہ گفتگو ہوئی ہے۔


دراصل اویسی اور راجبھر کی قیادت میں ’بھاگیداری سنکلپ مورچہ‘ تیار ہو رہا ہے اور اس میں اب سیٹ شیئرنگ کو لے کر بات چیت چل رہی ہے۔ ساتھ ہی یہ کوشش بھی ہو رہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ چھوٹی پارٹیوں کو مورچہ میں شامل کیا جائے تاکہ ایک مضبوط اتحاد بن سکے۔ راجبھر اور اویسی کے ساتھ شیوپال یادو کی اب تک کئی میٹنگیں ہو چکی ہیں لیکن سیٹ شیئرنگ کو لے کر کچھ بھی فائنل نہیں ہو سکا ہے۔

ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اکھلیش یادو اور شیوپال یادو کے درمیان اب تک اتحاد کو لے کر کوئی بات نہیں ہو پائی ہے، اس لیے شیوپال دوسری پارٹیوں کے ساتھ بھی اتحاد کو لے کر کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ حالانکہ شیوپال نے اکھلیش یادو کے سامنے اتحاد کو لے کر 11 اکتوبر تک کا الٹی میٹم دیا ہے۔ اگر اس تاریخ تک اکھلیش کوئی فیصلہ نہیں لیتے تو امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شیوپال بھاگیداری سنکلپ مورچہ کا حصہ بن جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔