میرٹھ میں فوجی جوان سے مارپیٹ کا معاملہ، گرفتار شدہ ملزمان کی تعداد سات تک پہنچی

میرٹھ میں فوجی جوان سے مارپیٹ کے معاملے میں سات ملزمان گرفتار، ٹول کمپنی پر 20 لاکھ روپے جرمانہ، کمپنی کو دو دن میں جواب دینا ہوگا ورنہ معاہدہ منسوخ کر دیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

میرٹھ ضلع کے سرورپور تھانہ علاقے میں فوجی جوان کے ساتھ ٹول پلازا پر ہوئی مارپیٹ کے معاملے میں پولیس نے ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس طرح اب تک کل سات افراد پولیس کی گرفت میں آ چکے ہیں۔ اس واقعے کے بعد قومی شاہراہ اتھارٹی (این ایچ اے آئی) نے ٹول کمپنی پر 20 لاکھ روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) راکیش کمار مشرا نے بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کو سرورپور کے بھونی ٹول پلازا پر پیش آیا تھا۔ گوتکا گاؤں کے رہائشی فوجی جوان کپیل چھٹی ختم ہونے کے بعد ڈیوٹی پر واپس جا رہے تھے۔ اسی دوران ٹول پلازا پر گاڑیوں کی لمبی قطار لگی ہوئی تھی۔ جلدی نکلنے کی بات پر کپیل اور ٹول ملازمین کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جو بعد میں مارپیٹ میں بدل گئی۔ پولیس کے مطابق ٹول ملازمین نے لاٹھی ڈنڈوں اور لوہے کی راڈ سے فوجی جوان پر حملہ کر دیا جس کے بعد موقع پر افرا تفری مچ گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فوجی جوان کے والد کرشن پال کی تحریری شکایت کی بنیاد پر تھانہ سرورپور میں متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ پیر کو دن میں پولیس نے چھ ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ پیر کی رات مزید ایک ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔ اس طرح اب تک کل سات افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔


گرفتار کیے گئے ملزمان کی شناخت سچن، وجے، انوج، انکیت، سریش رانا، انکیت شرما اور نیرج تلیان عرف بٹو کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ان سب کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کی گئی۔ ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی کارروائی جاری ہے جبکہ دیگر فرار افراد کی تلاش بھی تیز کر دی گئی ہے۔

این ایچ اے آئی کے باغپت علاقائی دفتر کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نریندر سنگھ نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں ٹول کمپنی کی بڑی لاپرواہی سامنے آئی ہے۔ اسی بنیاد پر کمپنی پر 20 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ کمپنی کو دو دن کے اندر تحریری جواب دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اگر کمپنی مطمئن جواب دینے میں ناکام رہی تو اس کا معاہدہ منسوخ کر دیا جائے گا اور مستقبل میں اسے کسی بھی ٹول پلازا کا ٹھیکہ لینے سے روک دیا جائے گا۔

عوامی سطح پر اس واقعے نے غصے کی لہر دوڑا دی ہے کیونکہ فوجی جوانوں کو عزت دینے کے بجائے ان کے ساتھ اس طرح کا سلوک برداشت سے باہر ہے۔ مقامی لوگوں نے بھی اس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔