شاید ہم سبھی کو تکنیک سے شکست مان کر اپنے غاروں میں واپس چلے جانا چاہیے: آنند مہندرا

آنند مہندرا نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’کووڈ کے بعد کی دنیا کو جس آخری چیز کی ضرورت ہے، وہ ہے آسمان میں فالج، شاید ہم سبھی کو تکنیک سے شکست مان کر اپنے غاروں میں واپس رینگنا چاہیے۔‘‘

آنند مہندرا، تصویر آئی اے این ایس
آنند مہندرا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دنیا تکنیک کے شعبہ میں تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، لیکن اس تکنیک کی وجہ سے کئی مضر اثرات کا بھی سامنا انسانوں کو کرنا پڑ رہا ہے۔ امریکہ میں 5 جی تکنیک کو شروع کیے جانے پر جس طرح کئی طیارہ کمپنیوں نے اعتراض کیا ہے، اس سے تکنیک کے نقصانات کا بہت کچھ اظہار ہو جاتا ہے۔ ائیرلائنس نے بائڈن انتظام سے کہا ہے کہ ملک میں 5جی تکنیک کو شروع کیے جانے کو کچھ وقت کے لیے ملتوی کر دیں۔ اس کے پیچھے حوالہ دیا جا رہا ہے کہ 5جی سے فلائٹس کے لیے ریزلٹ نقصاندہ ہو سکتے ہیں۔ طیارہ کمپنیوں کی اس تنبیہ پر مہندرا اینڈ مہندرا گروپ کے چیئرمین آنند مہندرا کا دلچسپ رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’سیریسلی؟ اب آپ ہمیں بتائیں؟ کووڈ کے بعد کی دنیا کو جس آخری چیز کی ضرورت ہے، وہ ہے آسمان میں فالج۔ شاید ہم سبھی کو تکنیک سے شکست مان لینی چاہیے اور اپنے غاروں میں واپس رینگنا چاہیے۔‘‘

واضح رہے کہ امریکہ میں طیارہ کمپنیوں کی طرف سے 5 جی تکنیک کو لے کر تنبیہ ویریجون اور اے ٹی اینڈ ٹی کی نئی موبائل سروس کے زیادہ سیگمنٹ پیش کرنے کے صرف دو دن پہلے آئی۔ امریکہ کی بڑی طیارہ کمپنیوں کے سربراہان نے متنبہ کیا ہے کہ 5جی تکنیک کی مداخلت سے ہزاروں پروازیں گراؤنڈیڈ ہو سکتی ہیں۔ امریکہ میں بدھ کو 5جی تکنیک کو شروع کیا جانا ہے، اس سے ہزاروں فلائٹس کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ دراصل 5جی تکنیک سے ائیرلائنس کی فریکوئنسی میں رخنہ پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ تقریباً 10 ائیرلائنس کمپنیوں کے نمائندوں نے حکومت کو ایک خط لکھا ہے۔


خط کے مطابق ائیرلائنس اور ٹیلی کمیونکیشن انڈسٹری کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔ اس بات چیت کے بعد ہی 5جی تکنیک کو شروع کرنے کو کچھ دنوں کے لیے ٹالا گیا تھا، لیکن اب وہ وقت اسی ہفتے پورا ہو رہا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اگر 5جی تکنیک نافذ ہوئی تو پھر تقریباً 1100 فلائٹس کی پروازیں منسوخ ہو سکتی ہیں اور تقریباً ایک لاکھ مسافر متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس کا اثر نہ صرف مسافروں پر پڑے گا بلکہ کارگو پروازیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔