قومی آواز کی خبر کے بعد حرکت میں آیا مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی انتظامیہ

فاصلاتی نظام کے سالانہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان، لیکن طلباء کا ایک سال خراب ہونے کا خدشہ اب بھی برقرار، طلباء نے کہا انتظامیہ ہمیں فراغت کی ڈگری سے نوازے

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد / تصویر آئی اے این ایس
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد / تصویر آئی اے این ایس
user

محمد تسلیم

نئی دہلی: ’قومی آواز‘ نے گزشتہ دنوں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی انتظامیہ کی لاپروائی اور بے حسی کے سبب طلبا کے تاریک ہوتے مستقبل سے متعلق خبر شائع کی تھی، جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ حرکت میں آتا نظر آ رہا ہے۔ ایک اچھی خبر یہ سامنے آئی ہے کہ یونیورسٹی نے فاصلاتی نظام کے سالانہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اس بابت ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے امتحانات کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے مطابق فاصلاتی نظام کے انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ، ڈپلومہ و سرٹیفیکیٹ کورسز کے سالانہ امتحانات 4 تا 25 اگست2021 تک منعقد کیے جائیں گے۔

قابل ذکر ہے سال 2019 میں جن طلباء نے مولانا آزاد یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا ان طلباء سے یونیورسٹی انتظامیہ نے امتحانات نہیں لئے تھے جبکہ دیگر یونیورسٹیاں آن لائن یا آف لائن طریقہ اپنا کر طلباء سے امتحانات لے رہی تھیں۔ امتحانات منعقد نہ ہونے کے سبب فاصلاتی تعلیم کے طلباء کو اپنا مستقبل تاریکی میں نظر آرہا تھا۔ ’قومی آواز‘ نے گزشتہ روز اس مسئلہ کو زور و شور سے اٹھایا تھا جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ خوابِ خرگوش سے بیدار ہوا اور اس نے امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا۔


حالانکہ انتظامیہ کی جانب سے امتحانات کی تاریخوں کا اعلان تو ہوا لیکن طلباء کا ایک سال خراب ہونے کا خدشہ اب بھی برقرار ہے، کیونکہ یونیورسٹی نے پہلے سال کے امتحان منعقد کرانے کا نوٹس جاری کیا ہے جس سے طلباء مطمئین نہیں ہیں۔ اس بابت سال 2019 میں ایم اے اُردو میں داخلہ لینے والے طالب علم عمران سیفی نے قومی آواز کا شُکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مستقبل کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے قومی آواز نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی طرف سے طلباء کے مستقبل کو نظر انداز کرنے کی ضد کو ختم کیا، جس سے ہم تمام طلباء قومی آواز کے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی آواز نے طلباء کی آواز کو یونیورسٹی انتظامیہ تک پہنچائی ہے۔ تاہم یونیورسٹی نے قومی آواز کی خبر کے بعد امتحان کرانے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، لیکن ابھی بھی یونیورسٹی ہمارے مستقبل کو خراب کرنے کی پوری ضد پر ہے، ہمارا کورس ایم اے جو 2021 میں مکمل ہونا تھا اس پر یونیورسٹی ابھی بھی پہلے برس کے امتحان لے رہی ہے جب کہ اس سال ہم ایم اے سے فارغ ہو جاتے۔


عمران سیفی نے مزید کہا کہ قومی آواز کے ذریعے ہم مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یا تو ہمیں اس سال فراغت کی ڈگری سے نوازے یا پھر پہلے برس کو پرموٹ کر کے اس سال دوسرے سال کے امتحان لے تاکہ ہمارا وقت ضائع نہ ہو اور ہم اسی برس ایم اے سے فارغ ہو کر مزید تعلیم حاصل کر کے اپنا مستقبل بنا کر ملک کے کام آئیں اور ساتھ ہی اپنے والدین کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کا نام روشن کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Jun 2021, 4:40 PM