مراٹھا ریزرویشن: منوج جرانگے پاٹل کی بھوک ہڑتال ختم، شندے حکومت کو ملی 2 ماہ کی مہلت

منوج جرانگے پاٹل نے بھیڑ کو خطاب کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا حکومت کو وقت دینا چاہیے؟ بھیڑ نے جواب دیا ’ہاں‘، پھر جرانگے پاٹل نے مہاراشٹر حکومت کو مراٹھا ریزرویشن یقینی بنانے کے لیے 2 ماہ کی مہلت دی۔

<div class="paragraphs"><p>منوج جرانگے پاٹل، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

منوج جرانگے پاٹل، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

مراٹھا ریزرویشن کے لیے گزشتہ 9 دنوں سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر بیٹھے سماجی کارکن منوج جرانگے پاٹل نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے حکومت سے دو ماہ کے اندر مراٹھا ریزرویشن کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کہا ہے۔ مہاراشٹر حکومت کے وزراء نے جرانگے پاٹل پر بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے دباؤ بنایا، جس کے بعد انھوں نے کہا کہ جب تک سبھی مراٹھوں کو ریزرویشن نہیں مل جاتا، وہ اپنے گھر میں داخل نہیں ہوں گے۔ جرانگے پاٹل نے ساتھ ہی کہا کہ دو ماہ کے اندر اگر کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا تو ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن تحریک کی وہ قیادت کریں گے۔

2 نومبر کو مہاراشٹر کے 4 وزرا نے منوج جرانگے پاٹل سے ملاقات کی۔ ان کی اپیل پر جرانگے پاٹل نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے کا فصلہ لیا۔ اس فیصلہ سے پہلے جالنہ میں جرانگے پاٹل نے لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا حکومت کو وقت دینا چاہیے؟ اس سوال پر وہاں موجود لوگوں کی بھیڑ نے ’ہاں‘ میں جواب دیا۔ پھر جرانگے پاٹل نے کہا کہ ’’مہاراشٹر بھر کے ہمارے سبھی بھائیوں کو ریزرویشن ملے، یہ ہمارا خواب ہے۔ اس لیے میں نے (حکومت کو) تھوڑا وقت دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اتنے دنوں سے ہم نے انتظار کیا ہے، تھوڑا اور انتظار کرتے ہیں۔ جب تک ریزرویشن نہیں ملے گا ہم رکنے والے نہیں ہیں۔‘‘


جرانگے پاٹل نے لوگوں سے یہ بھی کہا کہ ’’حکومت سیدھے طور پر سبھی مراٹھوں کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔ مراٹھاواڑہ میں 13 ہزار کنبی کی تفصیل ملی تھی جس کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کی بات حکومت نے کی تھی، جسے ہم نے مسترد کر دیا اور اب حکومت سیدھے طور پر ریزرویشن دینے کی بات مانی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔