عالمی کپ: ہندوستان کی لاجواب بلے بازی، اور پھر بے مثال گیندبازی، سری لنکا کو 302 رنوں سے ہرایا

ہندوستان نے جیت کے لیے 358 رنوں کا ہدف رکھا تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں سری لنکا جدوجہد کرے گی، لیکن ہندوستانی گیندبازوں نے اسے محض 55 رنوں پر آل آؤٹ کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستانی ٹیم، تصویر @BCCI</p></div>

ہندوستانی ٹیم، تصویر @BCCI

user

تنویر

ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں آج ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان ہوئے عالمی کپ کے میچ میں سبھی کو انتظار تھا وراٹ کوہلی کی 49ویں سنچری کا، لیکن وہ 88 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے اور کرکٹ شائقین کا دل ٹوٹ گیا۔ لیکن ہندوستانی ٹیم نے مجموعی طور پر جو بلے بازی کی وہ لاجواب تھی، اور پھر اس کے بعد تیز گیندبازوں نے سری لنکائی بلے بازوں پر جو قہر ڈھایا وہ تو بے مثال ہی رہا۔ ہندوستان نے سری لنکا کے سامنے جیت کے لیے 358 رنوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن پوری سری لنکائی ٹیم محض 19.4 اوورس میں 55 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ اس طرح ہندوستان کو 302 رنوں کی ایک بہت بڑی فتح حاصل ہوئی۔

آج کے میچ میں وراٹ کوہلی بھلے ہی سچن تندولکر کی 49 سنچری کی برابری نہیں کر پائے، لیکن تیز گیندباز محمد سمیع نے خاموشی کے ساتھ کچھ ایسے ریکارڈ بنا ڈالے جس کی طرف میچ سے پہلے شاید ہی کسی کا دھیان تھا۔ محمد سمیع نے عالمی کپ میں ہندوستان کی طرف سے سب سے زیادہ 44 وکٹ لینے کا ظہیر خان کا ریکارڈ توڑ دیا۔ جیسے ہی انھوں نے آج سری لنکا کے خلاف اپنا پانچواں وکٹ لیا، انھوں نے عالمی کپ میں اپنے 45 وکٹ مکمل کر لیے۔ اتنا ہی نہیں، محمد سمیع نے ہندوستان کی طرف سے سب سے زیادہ 4 بار 5 وکٹ لینے کا کارنامہ انجام دے دیا ہے۔ انھوں نے ہربھجن سنگھ اور جواگل سری ناتھ کو پیچھے چھوڑا جنھوں نے 3-3 بار 5 وکٹ لینے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔


آج ٹاس سری لنکا کے کپتان کسل مینڈس نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ لے کر سبھی کو حیران کر دیا۔ امید کی جا رہی تھی کہ شروع میں بلے بازی کے لیے وانکھیڑے کی پچ آسان ہوگی جو کہ ہندوستان کی بلے بازی میں دیکھنے کو بھی ملا۔ پہلی ہی گیند پر روہت شرما نے چوکا لگایا تھا، لیکن ایک بہت اچھی گیند (جو کہ اننگ کی دوسری ہی گیند تھی) پر وہ بولڈ بھی ہو گئے۔ پھر شبھمن گل اور وراٹ کوہلی نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ دونوں کا ہی ایک ایک مشکل کیچ ضرور چھوٹا، لیکن گل اور کوہلی نے کبھی بھی رنوں کی رفتار دھیمی نہیں ہونے دی۔ دونوں کے درمیان 189 رنوں کی شراکت داری ہوئی ایک باؤنسر گیند کو وکٹ کیپر کے اوپر سے چوکا لگانے کی کوشش میں گل 92 رنوں پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔ پھر جلد ہی وراٹ کوہلی بھی 88 رن بنا کر مدوشنکا کی ایک دھیمی گیند پر آسان کیچ دے بیٹھے۔ وراٹ 49ویں سنچری مکمل نہیں کر سکے جو کہ اسٹیڈیم میں بیٹھے ہزاروں لوگوں کے لیے مایوس کن رہا۔

بہرحال، دو جمے ہوئے کھلاڑیوں کے پویلین لوٹنے کے بعد شریئس ایر نے ہندوستان کو ایک بڑے اسکور کی طرف لے جانے کا ذمہ سنبھالا۔ کے ایل راہل 19 گیندوں پر 21 رن بنا کر اور سوریہ کمار یادو 9 گیندوں پر 12 رن بنا کر ضرور آؤٹ ہو گئے، لیکن شریئس ایئر نے 56 گیندوں پر شاندار 82 رن بنائے۔ انھوں نے اپنی اس اننگ میں 6 چھکے اور 3 چوکے لگائے۔ رویندر جڈیجہ نے بھی آخر میں 24 گیندوں پر شاندار 35 رن بنائے جس سے ہندوستانی کا اسکور 50 اوورس میں 8 وکٹ کے نقصان پر 357 رنوں تک پہنچ گیا۔


سری لنکا کی طرف سے دلشان مدوشنکا نے اپنی گیندبازی سے بہت متاثر کیا جنھوں نے روہت شرما، شبھمن گل، وراٹ کوہلی، سوریہ کمار یادو اور شریئس ایر جیسے اہم وکٹ لیے۔ حالانکہ انھوں نے 5 وکٹ حاصل کرنے کے لیے 10 اوورس میں 80 رن خرچ کر دیے۔ 1 وکٹ دشمنتھا چمیرا کو حاصل ہوا جنھوں نے 10 اوورس میں 71 رن دیے۔ اینجلو میتھیوز بہت کفایتی رہے لیکن انھیں صرف 3 اوورس کرنے کا موقع ملا جس میں انھوں نے 11 رن دیے۔

جب سری لنکا کی بلے بازی شروع ہوئی تو شاید کئی کرکٹ شائقین ایسے ہوں گے جو ٹی وی یا موبائل اسکرین کے سامنے ٹھیک سے بیٹھے بھی نہیں ہوں گے اور پہلی ہی گیند پر جسپریت بمراہ نے پتھوم نسانکا کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔ پھر جب محمد سراج کے ہاتھوں میں گیند گئی تو انھوں نے بھی پہلی ہی گیند پر دِمتھ کرونارتنے کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔ یعنی سری لنکا کے دونوں سلامی بلے باز بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ اسی اوور میں سراج نے سدیرا سماراوکرما کو بھی سلپ میں شریئس ایر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا دیا۔ پھر جب محمد سراج اپنا دوسرا اوور پھینکنے آئے تو پہلی ہی گیند پر کپتان مینڈس کو کلین بولڈ کر دیا۔ اس وقت سری لنکا کا اسکور 3.1 اوورس میں 4 وکٹ کے نقصان پر 3 رن تھا۔


پھر محمد سمیع کی لہراتی ہوئی گیندوں کا جادو شروع ہوا۔ محمد سمیع نے اپنے پہلے اوور کی دوسری ہی گیند پر چرتھ اسلانکا کو رویندر جڈیجہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا، اور پھر اگلی ہی گیند پر دشان ہیمنتا کو بھی پویلین بھیج دیا۔ اگلے تین وکٹ بھی محمد سمیع نے ہی لیے اور رواں عالمی کپ میں دوسری بار 5 وکٹ لے کر ظاہر کر دیا کہ انھیں شروعاتی میچوں میں پلیئنگ الیون سے باہر رکھنا درست فیصلہ نہیں تھا۔ اس بہترین کارکردگی کے لیے محمد سمیع کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ آخر میں ایک وکٹ رویندر جڈیجہ نے لیے۔ سری لنکا کی طرف سے بلے بازی میں سب سے زیادہ 14 رن کسون رجیتھا نے بنائے جو کہ دسویں نمبر پر کھیلنے اترے تھے۔ دوسرا سب سے بڑا اسکور 12 رن رہا جو کہ اینجلو میتھیوز اور مہیش تیکشنا (ناٹ آؤٹ) نے بنائے۔ 5 کھلاڑی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔

ہندوستان کی طرف سے گیندبازوں کے اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو محمد سمیع نے 5 اوورس میں 18 رن دے کر 5 وکٹ لیے، محمد سراج نے 7 اوورس میں 16 رن دے کر 3 وکٹ لیے اور جسپریت بمراہ نے 5 اوورس میں 8 رن دے کر 1 وکٹ لیا۔ 1 وکٹ رویندر جڈیجہ کے حصے میں آیا جنھوں نے محض 4 گیندیں پھینکیں اور 4 رن خرچ کیے۔ کلدیپ یادو کو محض 2 اوورس پھینکنے کا موقع ملا جس میں انھوں نے 3 رن دیے اور کوئی وکٹ نہیں ملا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔