مہاراشٹر میں ریزرویشن کے لئے مراٹھا برادری کا احتجاج، جرانگے پاٹل کے اعلان پر سڑکیں جام

’شیوبا سنگٹھن‘ نامی تنظیم کے سربراہ اور مراٹھا برادری کے لیے تحریک کی قیادت کر رہے منوج جرانگے پاٹل کی کال پر ہفتہ کے روز مہاراشٹر کے کئی شہروں میں سڑک جام کر احتجاج کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>منوج جرانگے پاٹل، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

منوج جرانگے پاٹل، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جالنا: ’شیوبا سنگٹھن‘ نامی تنظیم کے سربراہ اور مراٹھا برادری کے لیے تحریک کی قیادت کر رہے منوج جرانگے پاٹل کی کال پر ہفتہ کے روز مہاراشٹر کے کئی شہروں میں سڑک جام کر احتجاج کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق مراٹھا ریزرویشن کے حامیوں نے اورنگ آباد، سولاپور اور دیگر شہروں میں مظاہرہ کرتے ہوئے تحریک کو تیز کیا۔ دریں اثنا، جرانگے پاٹل نے الزام عائد کیا کہ مہاراشٹر حکومت مراٹھا ریزرویشن کی تحریک کو کمزور کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

جرانگے پاٹل کی کال پر مراٹھوں کی بڑی تعداد ممبئی-ناگپور سمردھی ایکسپریس وے سمیت اہم سڑکوں پر بیٹھ گئی اور صبح 10.30 بجے سے ٹریفک جام کر کے احتجاج کیا۔ کارکنوں نے بینر، پوسٹر اٹھا رکھے تھے اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور مکمل مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کیا۔ دریں اثنا، اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ایچ ایس سی بورڈ امتحانات میں شرکت کے لیے جانے والے طلبہ کو کوئی تکلیف نہ ہو۔


جارنگ پاٹل نے اپنے حامیوں سے امن برقرار رکھنے، تشدد سے باز رہنے اور سڑک جام تحریک کی ویڈیو بطور ثبوت ریکارڈ کرنے کی اپیل کی۔ جن مقامات پر راستہ روکو تحریک چل رہی ہے وہاں صبح سے ہی پولیس تعینات ہے۔

دریں اثنا، منوج جرانگے نے جالنا ضلع کے اپنے گاؤں انتروالی سرتی میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اتوار کو اپنا اگلا منصوبہ ظاہر کریں گے۔ انہوں نے برادری کے لوگوں سے بھی وہاں جمع ہونے کی اپیل کی ہے۔

جرانگے نے الزام لگایا کہ حکومت کوٹہ کے لیے ان کی کوششوں کو ناکام بنانے کی سازش کر رہی ہے اور کنبی مراٹھوں کے 'خون کے رشتہ داروں' سے متعلق نوٹیفکیشن کو قانون میں تبدیل کرنے میں تاخیر پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے پولیس پر ریاستی وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کے حکم پر مراٹھا مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کرنے کا بھی الزام لگایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔