وزیر اعظم مودی کی زبان پر آیا منی پور کا نام!

لوگ امید کر رہے تھے کہ وزیر اعظم منی پور میں جاری تشدد کو روکنے کی اپنے طور پر کوئی کوشش کریں گے لیکن انہوں نے وہاں پر جاری تشدد سے اپنی آنکھیں موند لینے کا ایک بار پھر اعلان کر دیا

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعظم مودی /تصویر آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعظم مودی /تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

 نئی دہلی: منی پور میں تشدد شروع ہونے کے بعد سے وہاں پر جانا تو دور اس کا نام تک زبان پر نہ لانے والے وزیر اعظم نریندر مودی کا منی پور سے متعلق ایک ’ایکس‘ پوسٹ سامنے آئی ہے۔ اس پوسٹ میں وہ وہاں کے لوگوں کو منی پور کے قومی دن کی مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔ جبکہ یہی وہ ریاست ہے جو گزشتہ 8 ماہ سے تشدد کی لپیٹ میں ہے لیکن اتنے عرصے میں انہوں نے بدرجۂ مجبوری پارلیمنٹ میں امن کے قیام کی یقین دہانی کرانے کے ایک لفظ بھی بولنا مناسب نہیں سمجھا!

وزیر اعظم نے اپنی ایکس پوسٹ میں کہا، ’’ریاست کے لوگوں کو میری جانب سے مبارکباد، منی پور نے ہندوستان کی ترقی میں ایک مضبوط حصہ داری نبھائی ہے۔ ہمیں ریاست کی تہذیب و روایات پر فخر ہے۔ میں منی پور کی مستقل ترقی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘ منی پور تشدد کے پیشِ نظر وزیر اعظم کی خاموشی پر لوگوں میں پہلے سے ہی مایوسی پائی جاتی تھی، اب اس پوسٹ نے ان میں مایوسی کے ساتھ ناراضگی بھی پیدا کر دی ہے۔


یہ اسی ناراضگی کا ہی نتیجہ ہے کہ وزیر اعظم مودی کی پوسٹ کے جواب میں لوگ انہیں آئینہ دکھاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ @the_mighty_mr کے ہنڈل سے ایک تصویری پوسٹ شیئر کی گئی ہے جس میں 19 مئی سے 7 ستمبر تک وزیر اعظم کے جاپان، پاپوا نیو گنی، آسٹریلیا، امریکہ، فرانس، گریس اور انڈونیشیا جیسے ممالک کے دوروں کی تصویروں کو یکجا کرتے ہوئے لکھا گیا ہے، ’’منی پور جل رہا ہے اور مودی مزے کر رہے ہیں۔‘‘ اسی طرح @SarjuLongjam نامی ایک یوزر نے ایک خاتون کی تصویر شیئر کی ہے جو تین چھوٹے بچوں کے ساتھ جاتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ یہ تینوں بچے اسکول کے یونیفارم میں ہیں۔ پوسٹ میں لکھا گیا، ’’بھارت کی ترقی میں منی پور کی حصہ داری یقیناً بہت مضبوط ہے لیکن منی پور کی آنے والی نسلوں سے اس ترقی کی کیسے امید کر سکتے ہیں جب انہیں ریلیف کیمپوں میں پناہ لینا پڑا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ 3 مئی 2023 کو منی پور میں تشدد شروع ہونے کے بعد یہ دوسری بار ہے جب وزیر اعظم مودی کی زبان پر منی پور کا نام آیا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال جب منی پور تشدد کے معاملے پر کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے سخت احتجاج کیا اور سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک اس معاملے کو اٹھایا تو اس وقت بھی وزیر اعظم مودی منی پور تشدد پر ایک لفظ تک بولنے کے لیے تیار نہیں ہوئے تھے۔ جس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کو پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد لانا پڑا تھا۔


تحریک عدم اعتماد کے بعد 10 اگست 2023 کو وزیر اعظم کو مجبوراً پارلیمنٹ میں جواب دینے کے لیے آنا پڑا۔ انہوں نے دو گھنٹے سے زیادہ کی تقریر کی اور خود کی اور اپنی حکومت کی خود کے ہاتھوں خوب پیٹھ تھپتھپائی، اپوزیشن پر جم کر نشانہ بھی سادھا لیکن اس 2 گھنٹے سے زیادہ کی تقریر میں وہ صرف اتنا کہہ سکے، ’’میں ملک کے تمام شہریوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جس طرح کی کوششیں چل رہی ہیں، امن کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔‘‘

پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے امن کے سورج طلوع ہونے کی یقین دہانی کے آج 5 ماہ بعد بھی وہاں پر تشدد کی سیاسی چھائی ہوئی ہے۔ لوگ امید کر رہے تھے کہ وزیر اعظم منی پور میں جاری تشدد کو روکنے کی اپنے طور پر کوئی کوشش کریں گے لیکن انہوں نے ایک بار پھر وہاں پر جاری تشدد سے اپنی آنکھیں موند لینے کا اعلان کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔