منی پور: اریل ندی میں طغیانی، ہزاروں گھر اور کھیت تباہ؛ پولٹری فارم بھی زیر آب، امدادی ٹیمیں سرگرم
منی پور کے امپھال ایسٹ میں اریل ندی میں طغیانی سے ہزاروں گھر، کھیت اور پولٹری فارم ڈوب گئے۔ ایس ڈی آر ایف، پولیس اور مقامی تنظیمیں متاثرہ لوگوں کی امداد میں مصروف، پہاڑی علاقوں میں بارش جاری

منی پور میں جاری موسلا دھار بارش کے درمیان امپھال ایسٹ ضلع میں آج صبح شدید تباہی ہوئی، جب اریل ندی کا پانی اچانک اپنی حدود عبور کرتے ہوئے آس پاس کے علاقوں میں داخل ہو گیا۔ صبح تقریباً 4 بجے ندی کے کنارے میں دراڑ آنے سے علاقے میں ہلچل مچ گئی۔ کئی گاؤں اس سیلاب کی لپیٹ میں آ گئے، جن میں تقریباً 4000 سے زائد گھر ڈوب گئے اور متعدد مویشی ہلاک ہو گئے۔
خصوصاً کھیتری گاؤ اور لملائی اسمبلی علاقوں میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ لملائی میں سینکڑوں ایکڑ زرعی زمین زیر آب آ گئی، جس سے کسانوں کی کھڑی فصلیں مکمل طور پر ضائع ہو گئیں۔ اس سے مقامی کسانوں کی معاشی حالت پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ یائریپوک علاقے میں ایک اہم پل بھی بہہ گیا، جس سے نقل و حمل متاثر ہوئی ہے۔
صبح کے وقت جب پانی نے اچانک گھروں کو گھیر لیا، تب زیادہ تر لوگ گہری نیند میں تھے۔ تاہم مقامی انتظامیہ اور ریلیف ٹیموں نے فوری اقدامات کرتے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچا دیا۔ اس دوران بڑے پیمانے پر پولٹری فارم بھی ڈوب گئے، جس کے نتیجے میں ہزاروں مرغیاں اور بطخیں ہلاک ہو گئیں اور کسانوں کو مالی نقصان ہوا۔
اگرچہ وادی کے بعض علاقوں میں بارش میں کمی آئی ہے، لیکن پہاڑی علاقوں میں شدید بارش جاری ہے، جس کی وجہ سے ندی کا پانی مسلسل خطرے کی حد سے اوپر ہے۔ کئی گاؤں مکمل طور پر زیر آب ہیں۔
ایس ڈی آر ایف، پولیس فورسز اور مقامی رضاکار تنظیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی و بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہیں۔ متاثرین کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے، اور انہیں خوراک، پانی اور ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انتظامیہ اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، کیونکہ آئندہ چند دنوں میں دیگر علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ بھی موجود ہے۔ حکام نے شہریوں سے محفوظ مقامات پر رہنے اور ایمرجنسی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔