منی پور میں موسلا دھار بارش کے بعد اچانک سیلاب اور زمین کھسکنے سے کئی علاقے زیرِ آب، گھروں کو نقصان

منی پور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کی موسلا دھار بارش کے بعد اچانک سیلاب اور زمین کھسکنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ متعدد علاقوں میں گھروں کے نچلے حصے زیرِ آب آئے، انتظامیہ نگرانی تیز کر رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>منی پور میں سیلاب کا منظر / فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

منی پور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی زبردست بارشوں کے نتیجے میں اچانک سیلاب اور زمین کھسکنے کے متعدد واقعاست رونما ہوئے ہیں۔ انتظامیہ نے اتوار کو بتایا کہ امپھال ایسٹ کے یینگانگ پوکپی، سنتی کھونگ بل اور سبونگ کھوک کھونو اور امپھال ویسٹ کے کاکوا اور ساگول بند کے علاقوں میں بارش کے پانی نے متعدد مقامات کو ڈھانپ دیا جس کے باعث کئی گھروں اور رہائشی احاطوں میں پانی داخل ہو گیا۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ کچھ گھروں کے نچلے حصے مکمل طور پر زیرِ آب آگئے اور بجلی و رابطہ متاثر ہونے سے امدادی کارروائیاں مشکل ہوئی ہیں۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ریاست کے بیشتر حصوں میں گزشتہ چوبی گھنٹوں میں درمیانی سے شدید بارش ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے ندی نالوں کا پانی تیزی سے بڑھا۔ پانی کے تیز بہاؤ کے باعث ندی کنارے بستیاں خطرے میں آ گئیں تاہم حکام کے مطابق اہم ندی نالوں مثلاً امفال، نَمبل اور ایرِل کا پانی ابھی تک خطرے کی سطح تک نہیں پہنچا مگر صورتحال مسلسل نظر میں رکھی جا رہی ہے۔

پہاڑی اضلاع میں زمین کھسکنے اور تودے گر آنے کے واقعات خاص طور پر پریشان کن رہے۔ نونی ضلع کے آوانگ کھول، سناپتی اور کامجونگ میں مختلف مقاموں سے لینڈ سلائیڈ کی اطلاعات آئیں جن کے نتیجے میں سڑکوں اور آمد و رفت کے راستوں پر مٹی کے تودے آ گرے اور کچھ جگہوں پر رابطے منقطع ہوگئے۔ انتظامیہ نے ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو محتاط رہنے اور غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی ہے۔


واٹر ریسورسز ڈیپارٹمنٹ نے چشمہ پھاٹکوں اور ڈیموں کی نگرانی بڑھا دی ہے اور ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ محکمہ نے عوام سے گزارش کی ہے کہ وہ مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں اور ضرورت پڑنے پر محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہونے میں تعاون کریں۔ ریسکیو ٹیمیں اور مقامی رضاکار متاثرہ مقامات پر پہنچ کر امدادی کام کر رہے ہیں اور بچاؤ کے لیے روڈ کلئیرنس اور پانی نکاسی کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

بارش کے سبب کئی دیہی راستوں پر پانی بھرنے سے زرعی کام متاثر ہوئے اور مقامی کسان اپنی فصلوں کے ممکنہ نقصان کے بارے میں پریشان ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے فوری طور پر متاثرہ خاندانوں کے لیے عارضی امدادی کیمپ مرتب کرنے کے انتظامات شروع کر دیے ہیں تاکہ جن لوگوں کو اپنے گھروں کو خالی کرنا پڑے وہ محفوظ قیام گاہوں تک پہنچائے جا سکیں۔

ماہرین کہتے ہیں کہ موسمیاتی تغیرات کے سبب یہاں بارشوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پہاڑی علاقوں میں زمین کھسکنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے جس کے پیشِ نظر طویل المیعاد منصوبہ بندی اور رسک مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔ فی الحال انتظامیہ کا فوکس فوری بچاؤ، متاثرین کی رہنمائی اور ممکنہ اضافی بارش کی صورت میں خطرات کو کم کرنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔