منی پور تشدد: انٹرنیٹ بحال ہوتے ہی دو لاپتہ طلباء کی لاشوں کی تصویر وائرل

سی ایم او کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ منی پور پولیس مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی مدد سے ان لوگوں کی شناخت کرنے میں مصروف ہے جنہوں نے طالب علموں کو اغوا کیا ان کا قتل کر دیا

<div class="paragraphs"><p>منی پور تشدد / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

منی پور تشدد / تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

امپھال: تشدد سے متاثرہ منی پور میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے بعد ایک بار پھر ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہونے لگی ہیں۔ انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے بعد دو طالب علموں کی لاشوں کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ دونوں طالب علم جولائی کے مہینے میں لاپتہ ہو گئے تھے جن کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔ لاپتہ ہونے والے دو طالب علموں کی شناخت 17 سالہ ہیزام لنتھون گامبی اور 20 سالہ فزام ہیمزیت کے طور پر کی گئی ہے۔

دونوں طلبہ کی لاشوں کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ہلچل مچ گئی ہے۔ اس دوران حکومت حرکت میں آ گئی۔ دونوں لاشوں کے حوالے سے حکومت کا بیان آیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کیس کی تحقیقات پہلے ہی سی بی آئی کو سونپ دی گئی ہے۔


سی ایم او کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ’’ریاستی حکومت کے نوٹس میں آیا ہے کہ جولائی 2023 سے لاپتہ ہونے والے دو طالب علموں کی تصاویر سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئی ہیں۔ ریاست کے لوگوں کی خواہش کے مطابق، یہ معاملہ پہلے ہی سامنے آچکا ہے اور سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔‘‘

سی ایم او کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ منی پور پولیس مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی مدد سے ان دو طالب علموں کو اغوا اور قتل کرنے والوں کی شناخت کرنے میں مصروف ہے۔ سکیورٹی فورسز نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔


ریاستی عوام کو یقین دلاتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ دو طالب علموں کو ہلاک کرنے والوں کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ حکومت نے ریاست کے لوگوں سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔