منی پور تشدد: ’وزیر اعظم کے طور پر فرض کی انجام دہی میں ناکام رہے مودی‘

جے رام رمیش نے کہا کہ ’’وہ بحران کے وقت منی پور کو جان بوجھ کر نظر انداز کرنے کا انتخاب کر کے ہندوستان کے وزیر اعظم کے طور پر اپنے فرض کی انجام دہی میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں‘‘

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ریاستی دورہ امریکہ کے دوران اسکالرز، ادیبوں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس پر کانگریس نے بدھ کو کہا کہ وہ بحران کے وقت منی پور کو جان بوجھ کر نظر انداز کر کے وزیر اعظم کے طور پر اپنے فرض کی انجام دہی میں پوری طرح ناکام ہو گئے ہیں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایک ٹوئٹ میں وزیر اعظم پر حملہ کرتے ہوئے کہا ’’وزیراعظم کے امریکی دورے کے بارے میں تمام خبروں کے درمیان، آئیے ہم خود کو یاد دلائیں کہ آج منی پور میں درد، پریشانی اور تکلیف کا لگاتار 50 واں دن ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ کئی مسائل پر درس دینے والے وزیر اعظم نے ریاست کے اتنے بڑے سانحے پر ایک لفظ تک نہیں بولا۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ نہ ہی انہوں نے اس بارے میں کوئی اشارہ دیا ہے کہ وہ اس کے بارے میں کیا کر رہے ہیں یا انہیں اس کی کوئی پرواہ ہے!‘‘


جے رام رمیش نے کہا کہ ’’وہ بحران کے وقت منی پور کو جان بوجھ کر نظر انداز کرنے کا انتخاب کر کے ہندوستان کے وزیر اعظم کے طور پر اپنے فرض کی انجام دہی میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ منی پور کے حوالے سے ان کا رویہ انتہائی حیران کن اور ناقابل فہم ہے۔‘‘

ان کے یہ تبصرے پی ایم مودی کے منگل کو امریکہ روانہ ہونے کے ایک دن بعد آئے ہیں۔ مودی نے اپنے دورہ امریکہ کے پہلے دن نیویارک میں اسکالرز، ادیبوں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔

کانگریس کی قیادت میں تشدد سے متاثرہ منی پور میں 10 اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے منگل کو وزیر اعظم پر شمال مشرقی ریاست کے لوگوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تکلیف اور مایوسی ہوئی ہے۔ کانگریس نے منی پور تشدد پر وزیر اعظم کی خاموشی پر تنقید کی ہے۔ کانگریس نے منگل کو وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ 'اپنی شبیہ کو بہتر بنانے کے لیے مہم چلانے' کے بجائے 'راج دھرم' پر عمل کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔