منی پور: دو سابق ارکان اسمبلی سمیت بی جے پی کے 3 لیڈر کانگریس میں شامل
منی پور میں بی جے پی کو دھچکا، 2 سابق ارکان اسمبلی وائی سُرچند سنگھ، ایل رادھا کشور سنگھ اور اتم کمار ننگتھوجام دہلی میں اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر پر کانگریس میں شامل ہو گئے

منی پور کے تین بی جے پی لیڈر کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں، جن میں دو سابق ارکان اسمبلی بھی شامل ہیں۔ یہ اطلاع کانگریس نے منگل (9 ستمبر) کو اپنے ایک بیان میں دی۔ بیان کے مطابق سابق بی جے پی ارکان اسمبلی وائی سُرچند سنگھ اور ایل رادھا کشور سنگھ کے ساتھ پارٹی لیڈر اتم کمار ننگتھوجام دہلی واقع اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر میں ایک پروگرام کے دوران کانگریس میں شامل ہوئے۔ اس موقع پر منی پور کے اے آئی سی سی انچارج سپتگری شنکر اولاکا اور ریاستی صدر میگھ چندر سنگھ بھی موجود تھے۔
کانگریس پارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ تینوں لیڈران کی بی جے پی چھوڑنے کی اصل وجہ تھی منی پور کا بحران۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی حالات کو بہتر طور سے سنبھال نہیں پائی۔ ساتھ ہی ان کا ماننا ہے کہ صرف کانگریس پارٹی ہی منی پور ریاست میں امن و امان، استحکام اور سب کے لے یکساں قانون اور حکمرانی فراہم کر سکتی ہے۔ منی پور کے اے آئی سی سی انچارج سپتگیری شنکر اولاکا نے کہا کہ تینوں لیڈران کے شامل ہونے سے منی پور میں کانگریس کو مضبوطی ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ تینوں پارٹی میں اپنا قیمتی سیاسی اثاثہ اور پیشہ ورانہ تجربہ لے کر آئے ہیں۔
بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے لیڈران میں پہلا نام سرچندر کا ہے۔ وہ کاکچنگ حلقہ سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ کانگریس کے امیدوار کے طور پر 2017 کے اسمبلی انتخاب میں انہوں نے اپوزیشن لیڈر کو صرف 630 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر جیت حاصل کی تھی۔ انتخاب کے بعد ہائی کورٹ نے رکن اسمبلی سرچندر سنگھ کا انتخاب منسوخ کر دیا تھا، کیونکہ انہوں نے انتخابی حلف نامے میں اپنی جائیداد اور واجبات کی درست تفصیلات فراہم نہیں کی تھیں۔ حالانکہ بعد میں ان کی رکنیت بحال کر دی گئی تھی، جس کے بعد وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے، جبکہ رادھا کشور اوئنم حلقہ سے رکن اسمبلی تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔