عآپ کے خلاف بیان دینے والا منگوٹا ریڈی اب این ڈی اے کا امیدوار: سنجے سنگھ

سنجے سنگھ نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں بی جے پی پر سب سے بڑا گھوٹالہ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے سی ایم اروند کیجریوال کو پھنسانے کی پوری سازش رچی۔

<div class="paragraphs"><p>سنجے سنگھ، تصویر&nbsp;@AamAadmiParty</p></div>

سنجے سنگھ، تصویر@AamAadmiParty

user

قومی آوازبیورو

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ جیل سے باہر آتے ہی بی جے پی پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں بی جے پی پر سب سے بڑا گھوٹالہ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے سی ایم اروند کیجریوال کو پھنسانے کی پوری سازش رچی۔

سنجے سنگھ نے کہا ’’آج میں آپ کو یہ بتانے آیا ہوں کہ یہ ’کوچکر‘ (شیطانی دائرہ) کیسے بنا۔ اروند کیجریوال کو سازش کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ جو وزیر اعلیٰ 2 کروڑ لوگوں کے کام کر رہا ہے، اسے جیل میں ڈالنے کے لیے کیسی سازش رچی گئی ہے؟ اس کا انکشاف کروں گا۔ میں یہ بے نقاب کروں گا کہ بی جے پی نے ہی شراب گھوٹالہ کیا ہے۔


عآپ کے لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ ’’ایک شخص ہیں منگوٹا ریڈی، جنہوں نے 3 بیانات دیے۔ ان کے بیٹے راگھو منگوٹا نے 7 بیانات دیے۔ 16 ستمبر کو جب ان (منگوٹا ریڈی) سے ای ڈی نے پہلی بار پوچھا کہ کیا وہ اروند کیجریوال کو جانتے ہیں، تو انہوں نے سچ بتایا اور کہا کہ انہوں نے اروند کیجریوال سے ملاقات کی تھی۔ مگر چیریٹیبل ٹرسٹ کی زمین کے معاملے میں ان کے بیٹےکو گرفتار کر لیا گیا اور 5 ماہ تک جیل میں رکھنے کے بعد اس کے والد نے اپنا بیان بدل دیا۔‘‘

سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں ایک اہم کردار منگوٹا ریڈی کی تصویر پی ایم مودی کے ساتھ ہے۔ 16 جولائی کو ہمارے خلاف بیان دیتا ہے، بی جے پی کی سازش میں شامل ہو جاتا ہے، اس کے بعد 18 جولائی کو اس کی ضمانت ہو جاتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس کا پی ایم سے کیا رشتہ ہے؟ وہ پی ایم مودی کی تصویر لگا کر ووٹ مانگ رہا ہے۔ ٹی ڈی پی نے اسے ٹکٹ دیا ہے اور ٹی ڈی پی این ڈی اے میں شامل ہے۔


واضح رہے کہ سنجے سنگھ کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں منگل کو سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی۔ اس کے بعد وہ بدھ کی شام تہاڑ جیل سے باہر آئے۔ انہیں ای ڈی نے گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔ اسی معاملے میں 21 مارچ کو ای ڈی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کیا ہے اور وہ فی الوقت تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔