من سکھ قتل معاملہ: کیس کو حل کرنے میں دیا نائک کا کلیدی کردار

اے ٹی ایس ذرائع کے مطابق نریش گور کرکٹ بیٹ کا بزنس کرتا ہے اور اس نے ہی سب انسپکٹر پولیس سچن وازے اور شنڈے کو سم کارڈ دیئے تھے۔ شنڈے پیرول پر باہر تھا اور وازے کے ساتھ رابطے میں تھا۔

انسپکٹر دیا نائک، تصویر یو این آئی
انسپکٹر دیا نائک، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی: ممبئی میں مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے حوالہ سے ہائی پروفائل من سکھ ہیرین قتل کیس کے ایک اہم ملزم کو گرفتار کرکے انسپکٹر دیا نائک کا نام اس قتل کو حل کرنے میں کلیدی کردار کے طور پر سامنے آیا ہے۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے مطابق دیا نائک اور ان کی ٹیم نے سابق کانسٹبل ونائک شنڈے اور نریش گور کو گرفتار کیا اور موبائل فون اور سم کارڈ سمیت اس واردات میں استعمال ہونے والے متعدد شواہد برآمد کرلئے۔

اے ٹی ایس ذرائع کے مطابق نریش گور کرکٹ بیٹ کا بزنس کرتا ہے اور اس نے ہی سب انسپکٹر پولیس سچن وازے اور شنڈے کو سم کارڈ دیئے تھے۔ شنڈے پیرول پر باہر تھا اور وازے کے ساتھ رابطے میں تھا۔ ان دونوں ملزمان کو 30 مارچ تک اے ٹی ایس کے ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔


اس کیس کو حل کرنے والی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس شیودیپ لانڈے نے کہا ہے کہ یہ کارنامہ ساتھیوں کے روزمرہ کے کام کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا ’’یہ میرے پولیس کریئر کے انتہائی پیچیدہ کیسز میں سے ایک تھا‘‘۔ شیودیب لانڈے نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ وہ من سکھ قتل معاملہ کو حل کرنے اور ان کے اہل خانہ کو انصاف دلانے میں مدد کے لئے دن رات محنت کرنے والے اپنے ساتھیوں کو مبارکباد دیتے ہیں۔ انتہائی حساس من سکھ قتل معاملہ کو حل کرلیا گیا ہے۔

قابل غور ہے کہ ضلع تھانہ کے تاجر من سکھ ہیرین کے قتل کیس میں، اے ٹی ایس نے جعلی انکاؤنٹر معاملہ میں سزا پانے والے سابق کانسٹبل ونائک شنڈے اورنریش گور کو گزشتہ اتوار کو گرفتار کیا تھا۔ من سکھ کو ہلاک کرکے اس کی لاش کو کلابہ کریک کے نزدیک بھینک دیا گیا تھا، اس کی لاش 5 مارچ کو ملی تھی، اس کے لاپتہ ہونے کی شکایت کنبہ کے افراد نے 5 مارچ کی صبح درج کرائی تھی۔ صنعت کار مکیش امبانی کی رہائش گاہ اینٹیلیا کے قریب پائی جانے والی اس کار کا مالک من سکھ تھا۔ اس کار میں دھماکہ خیز مادہ برآمد ہوا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔