مالیگاؤں دھماکہ کے ملزم سمیر کا خاص خیال رکھ رہی بی جے پی حکومت، دیا سیکورٹی گارڈ

مالیگاؤں بلاسٹ کے اہم ملزمین میں سے ایک سمیر کلکرنی کو دھماکہ میں استعمال ہوئے دھماکہ خیزاشیا اور کیمیکل دستیاب کرانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ 2017 میں وہ 50 ہزار کے مچلکے پر آزاد ہوا تھا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سال 2008 میں مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکوں میں ملزم سمیر کلکرنی کو ان کے پونے واقع پمپری-چنچواڑ واقع رہائش پر مسلح سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔ کلکرنی نے مہاراشٹر کے سی ایم دیویندر فڑنویس کو خط لکھ کر سیکورٹی کا مطالبہ کیا تھا۔ بدھ کو کلکرنی کی رہائش گاہ پر ایک بندوق بردار سیکورٹی گارڈ کا انتظام کیا گیا ہے۔ حالانکہ کلکرنی نے خود کو کسی بھی طرح کاجان کا خطرہ بتانے سے انکار کیا تھا لیکن اس کے باوجود بھی انھوں نے مہاراشٹر حکومت سے سیکورٹی کی گزارش کی تھی۔


واضح رہے کہ 2008 میں ہوئے مالیگاؤں بلاسٹ کے اہم ملزمین میں سے ایک سمیر کلکرنی کو دھماکے میں استعمال ہوئے دھماکہ خیز مادہ اور کیمیکل دستیاب کرانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ سال 2017 میں کلکرنی کو 50 ہزار کے مچلکے پر ممبئی کی سیشنز عدالت نے ضمانت پر آزاد کیا تھا۔

واضح رہے کہ 29 ستمبر 2008 کو رمضان کے پاکیزہ مہینے میں مہاراشٹر کے ناسک ضلع واقع مالیگاؤں میں بم دھماکہ ہوا تھا۔ اس میں 7 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور تقریباً 100 افراد زخمی ہوئے تھے۔ دھماکہ اس وقت کیا گیا تھا جب لوگ رمضان کے دوران نماز پڑھنے جا رہے تھے۔ دھماکہ میں ایک موٹر سائیکل کا استعمال کیا گیا تھا، جو سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے نام پر تھی۔


اس معاملے میں 13 مئی 2016 کو این آئی اے کے ذریعہ جاری کیے گئے ایک نئے فرد جرم میں رمیش شیوا جی اپادھیائے، سمیر شرد کلکرنی، اجے راہیرکر، راکیش دھاوڑے، جگدیش مہاترے، کرنل پرساد، شری کانت پروہت، سدھاکر دویدی عرف سوامی دیانند پانڈے سدھاکر چترویدی، رام چندر کالسانگرا اور سندیپ ڈانگے کے خلاف پختہ ثبوت ہونے کا دعویٰ کیا تھا جب کہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، شیو نارائن کالسانگرا، شیام بھنور لال ساہو، پروین ٹکلکی، لوکیش شرما، دھان سنگھ چودھری کے خلاف مقدمہ چلانے لائق ثبوت نہیں ہونے کی بات کہی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔