اتراکھنڈ: چمولی میں ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سائٹ پر حادثہ، ریل پر مبنی ٹرانسپورٹ گاڑیوں میں ٹکر، 60 مزدور زخمی

حادثے کے بعد سی ایم او کی قیادت میں میڈیکل ٹیم زخمیوں کی جانچ اور علاج میں مصروف ہے۔ انتظامیہ نے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے پروجیکٹ انتظامیہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے

<div class="paragraphs"><p>فوٹو ویڈیو گریپ</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

چمولی میں وشنو گڑھ- پیپل کوٹی ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں اندرونی ریل پر مبنی مقامی ٹرانسپورٹیشن سسٹم میں بڑا حادثہ ہوگیا ہے۔ ٹنل کے اندر شفٹ بدلنے کے دوران مزدوروں کو لے جارہی دو یونٹ آپس میں ٹکرا گئیں جس سے کئی مزدور زخمی ہو گئے۔ انتظامیہ نے سرنگ کے اندر مزدوروں کو لانے لے جانے کے لیے ریل کی طرح لوکل ٹرانسپورٹ سسٹم تیار کیا تھا۔ اسی سسٹم کی گاڑی پرسوار ہوکر مزدور جارہے تھے اسی دوران مخالف سمت سے آرہی گاڑی سے ٹکر ہوگئی۔

پیپل کوٹی میں واقع ٹی ایچ ڈی سی پروجیکٹ کی ٹنل کے اندر کام چل رہا ہے۔ یہاں مزدور شفٹ میں کام کرتے ہیں۔ مزدوروں کو ٹنل کے اندر لانے اور لے جانے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے ریل جیسا ٹرانسپورٹ سسٹم بنایا گیا ہے۔ اسی کے ذریعہ مزدور اندر ۡاتے ہیں اور باہر آتے ہیں۔ خبروں کے مطابق حادثہ اس وقت ہوا جب شفٹ بدل رہی تھی۔ پروجیکٹ کی جگہ پر چلنے والی اندرونی ٹرانسپورٹ گاڑی میں مزدور سوار تھے۔ اسی دوران کسی وجہ سے دو گاڑیاں ٹنل کے اندر آپس میں ٹکرا گئیں۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ گاڑی کے اندر کھڑے اور بیٹھے کئی مزدور گرپڑے جس سے انہیں فریکچر سمیت دیگر چوٹیں آئیں۔


واقعہ کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ سی ایم او کی قیادت میں میڈیکل ٹیم زخمیوں کی جانچ اورعلاج میں مصروف ہے۔ انتظامیہ نے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے پروجیکٹ انتظامیہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ حادثے کے بعد پروجیکٹ کی جگہ پر سیکیورٹی انتظامات اور اندرونی آمدو رفت کا جائزہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

چمولی کے ضلع مجسٹریٹ گورو کمار نے بتایا کہ حادثے کے وقت ٹنل کے اندر تقریباً 108 سے 109 مزدور موجود تھے۔ ان میں سے تقریباً 60 مزدور زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے 17 مزدوروں کو وویکانند اسپتال، پپل کوٹی میں داخل کرایا گیا ہے جب کہ دیگر کا علاج ضلع اسپتال، گوپیشور میں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر زخمیوں کو فریکچر سمیت چوٹیں آئی ہیں۔ بتادیں کہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی سرنگ میں مزدوروں کے لیے ریل پر مبنی ٹرالی ٹرانسپورٹیشن سسٹم کا انتظام ہے جسے پوری طرح ٹنل پروجیکٹ کی ٹیم کے ذریعہ چلایا جاتا ہے۔


اتراکھنڈ کے چمولی میں ہوئے اس حادثے کے بارے میں واضح کیا جاتا ہے کہ یہ واقعہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی سرنگ تعمیر کے دوران ہوا ہے جس میں پروجیکٹ کے اندر چلنے والی لوکل ٹرالی پر مبنی ٹرانسپورٹیشن سسٹم شامل تھا۔ واردات میں جہاں ٹرین یا لوکو کا ذکر کیا گیا ہے وہ ہندوستانی ریلوے کی ٹرینیں نہیں ہیں بلکہ سرنگ پروجیکٹ کے تحت مزدوروں کو لانے اور لے جانے کے لیے سرنگ پروجیکٹ ٹیم کے ذریعہ چلائے جارہے ٹرانسپورٹ سسٹم کا حصہ ہیں۔