’مہاتما گاندھی کو دوسری بار قتل کر دیا گیا‘، وی بی-جی رام جی بل تنازعہ پر چدمبرم کا بیان
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ ’’بل کی خامیوں کو چھوڑ دیں، تو یہ بل ملک کی یاد سے مہاتما گاندھی کو مٹانے کی جان بوجھ کر کی گئی ایک کوشش ہے جو کہ بہت غلط ہے۔‘‘

کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے پارلیمنٹ میں پاس ہوئے ’وی بی-جی رام جی‘ بل کو لے کر حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ میں تبدیلی کر کے مہاتما گاندھی کو دوسری بار قتل کر دیا گیا ہے۔ یہ نہ تو صحیح طور سے انگریزی ہے اور نہ ہی ہندوستانی، بلکہ صرف انگریزی حروف میں لکھے ہندی الفاظ ہیں، جنہیں وزراء کو بھی سمجھنا مشکل لگتا ہے۔
تمل ناڈو کے چنئی میں منعقد پریس کانفرنس میں پی چدمبرم نے کہا کہ ’’نیا منصوبہ پورے ملک میں نافذ نہیں ہوگا۔ مرکزی حکومت طے کرے گی کہ کن اضلاع اور علاقوں میں کام ملے گا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ سال میں 60 دن نافذ نہیں کیے جا سکتے، بغیر یہ بتائے کہ کون سے 60 دن؟‘‘ پی چدمبرم کا کہنا ہے کہ ’’اگر کسی ضلع کو ’کوئی کام نہیں‘ والا قرار دیا جاتا ہے تو لوگ نوکری کا مطالبہ بھی نہیں کر سکتے۔ نئے قانون میں کئی سنگین خامیاں ہیں، یہ اب کوئی ’ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم‘ نہیں رہی۔ اس میں کوئی ضمانت نیہں ہے اور سب سے زیادہ نقصان غریبوں کو ہوگا۔‘‘
کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ ’’سال میں 100 دن کی مزدوری والی ’روزگار گارنٹی اسکیم‘ 12 کروڑ خاندانوں کے لیے ’لائف لائن‘ تھی، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ گھر کا کوئی فرد بھوکا اور غم کی حالت میں نہ سوئے۔ یہ غریبوں خاص کر خواتین اور بزرگوں کے لیے ایک نعمت تھی، جن کے پاس باقاعدہ روزگار نہیں تھا۔ اس نے گھر کی خواتین کے ہاتھوں میں پیسے دیے، جس کی وجہ سے انہیں اتنی آزادی ملی جتنی ان کے آباؤ اجداد کو نہیں ملی تھی۔ اس نے غریبوں کے لیے ایک حفاظتی جال بنایا، یہ بل ان فائدوں کو بے رحمی سے چھین رہا ہے۔‘‘
پی چدمبرم کے مطابق یو پی اے حکومت کے پہلے بجٹ (05-2004) میں انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے منصوبہ میں غریبوں کو مکمل ’پلان فنڈ‘ پر پہلا حق ہوگا۔ ’نیشنل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ‘ پر کام شروع ہو گیا، اس کا مقصد ہر غریب گھر میں ایک قابل شخص کو سال میں 100 دن کے روزگار کی ضمانت دینا ہے۔ لیکن موجودہ منصوبہ ریاست کے لحاظ سے ہوگی اور اس کے اخراجات مرکز اور ریاست 60:40 کے تناسب میں تقسیم کریں گے۔ مرکزی حکومت ہر ریاست کے لیے فنڈ کا ایک معیاری الاٹمنٹ کرے گی، الاٹمنٹ سے زیادہ اخراجات ریاست برداشت کرے گی۔
پی چدمبرم نے کہا کہ مرکزی حکومت تمام معاملات میں ’آربٹر‘ (ثالث) ہوگی، جس کی وجہ سے یہ بل وفاقی نظام کے خلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ چند سالوں میں ’منریگا‘ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ 100 دن کے روزگار کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن ہر خاندان کو اوسطاً صرف 50 دن ہی ملتے ہیں۔ 8.61 کروڑ جاب کارڈ ہولڈرز میں سے 25-2024 میں صرف 40.75 لاکھ خاندانوں نے 100 دن کا کام مکمل کیا اور 26-2025 میں صرف 6.74 لاکھ خاندانوں نے۔‘‘
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ’’بے روزگاری الاؤنس جو ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے بہت کم دیا جاتا ہے۔ ایلوکیشن کافی نہیں ہے اور بجٹ 21-2020 کے 111170 کروڑ روپے سے گر کر 26-2025 میں 86000 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ کام کرنے والے کل خاندانوں کی تعداد 21-2020 میں 7.55 کروڑ سے گھٹ کر 25-2024 میں 4.71 کروڑ ہو گئی ہے۔ مزدوری کے بقایا جات بڑھ کر 14300 کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔‘‘
کانگریس کے راجیہ سبھا رکن کا کہنا ہے کہ ’’بل کی خامیوں کو چھوڑ دیں، تو یہ بل ملک کی یاد سے مہاتما گاندھی کو مٹانے کی جان بوجھ کر کی گئی ایک کوشش ہے جو کہ بہت غلط ہے۔ بی جے پی کے مطابق، آزاد ہندوستان کی تاریخ 26 مئی 2014 کو شروع ہوئی تھی۔ ماضی کو مٹانے کا سلسلہ جو جواہر لعل نہرو سے شروع ہوا تھا وہ اب مہاتما گاندھی تک پہنچ گیا ہے۔ بی جے پی کی ان بڑی غلطیوں کو ہندوستان کے لوگ معاف نہیں کریں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔